بھارت سے کشیدگی کے بعد مالدیپ نے ترکیہ کے ساتھ گہرے سمندر میں گشت کرنے والے ڈرون طیاروں کا معاہدہ کرلیا ہے۔
مالدیپ نے ترکیہ کے ساتھ 37 ملین ڈالر کے فوجی ڈرون خریدنے کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ یہ فوجی ڈرون مالدیپ کے گہرے سمندروں میں فضائی نگرانی کیلئے گشت کریں گے۔ ماضی میں اس حوالے سے بھارت نے مالدیپ کی دفاعی افواج کے ساتھ شراکت قائم کر رکھی تھی۔
ان ڈورنز نے مالدیپ کی فوج کی جانب سے مشکوک بحری جہازوں، اسلحہ و منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف جاسوسی پروازیں کیں۔ ان کی جگہ اب ترک ڈرونز لے لیں گے۔
واضح رہے کہ ترکیہ سے فوجی ڈرون کا معاہدہ ایسے وقت میں کیا جارہا ہے جب حال ہی میں مالدیپ کے صدر ڈاکٹر محمد معیزو نے اپنے ملک سے بھارت کو فوج نکالنے کیلئے 15 مارچ کی ڈیڈ لائن دی تھی۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق مالدیپ حکومت نے 77 بھارتی فوجی اہلکاروں کو ملک چھوڑنے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔
ڈاکٹر محمد معیزو گزشتہ سال کے آخر میں مالدیپ کے صدر منتخب ہوئے، وہ اپنے ملک سے بھارت کا اثر و رسوخ ختم کرنے کے خواہاں ہیں، اپنی انتخابی مہم کے دوران بھی وہ بھارت مخالف بیان بازی کرتے تھے اور انھوں نے ”انڈیا آؤٹ“ مہم کو لیڈ کیا تھا۔
مالدیپ کے صدر نے عہدہ سنبھالنے کے بعد بھارت کے ساتھ تعلقات کو کم کرنے اور چین کے ساتھ روابط بڑھانے کا اعلان کیا تھا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں مالدیپ کے ایک وزیر کی جانب سے وزیر اعظم نریندر مودی کے مالدیپ کے سیاحتی دورے کو جواز بناکر ان کے بارے میں توہین آمیز تبصرہ بھی کیا تھا۔ جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات مزید کشیدہ ہوگئے تھے۔
یاد رہے کہ