ایم کیوایم پاکستان نے کراچی میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانی نتائج کے خلاف احتجاج کا اعلان کردیا۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے الزام لگایا کہ سندھ کے وڈیروں اور جاگیر داروں کی ایما پر انٹر میڈیٹ میں ایک لاکھ بچوں میں سے ستر ہزار کو فیل کیا گیا، عدالتیں معاملے پر نوٹس لیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس میں رہنماء ایم کیو ایم فاروق ستار نے کہا کہ ملک میں میرٹ کے قتل کا نیا سسٹم سامنے آیا ہے، تعلیمی اداروں میں میرٹ کا قتل ہورہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ کوٹہ سسٹم 50 سال سے کراچی والوں کیلئےعذاب بنا ہوا ہے، سندھ میں کئی دہائیوں سے کوٹہ سسٹم کے نام پر حق مارا گیا۔ 15 سال میں اربن سندھ کی 5 لاکھ نوکریوں کا کوٹہ مارا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں کوٹہ سسٹم کی اب نئی شکل سامنے آئی ہے، بڑی تعداد میں اسٹوڈنٹس کو فیل کرنا تعلیمی نسل کشی ہے۔ یہ ایسے وقت میں کیا جب ایم کیو ایم کی انتخابی مہم عروج پر ہے۔
فاروق ستار کا کہنا تھا کہ نویں اور دسویں جماعت کے بچوں کو ایک منصوبے کے تحت فیل کردیا۔ میٹرک بورڈ کے کرپٹ افسران نے بچوں کا مستقبل تاریک کردیا۔ 50 فیصد سے زائد بچوں کو فیل کردیا گیا ، جس پر والدین ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :
خون چوسنے والے شیر کا تیر سے شکار کریں گے، چوتھی بار وزیراعظم نہیں بننے دیں گے، بلاول بھٹو
عمران خان کی شیر افضل مروت کو تمام سرگرمیاں معطل کرنے کی ہدایت
رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ کراچی کے لوگوں کو ایک بار پھر ایم کیو ایم کی سرپرستی ملنے جارہی ہے۔