پاکستان بار کونسل کے چیئرمین حسن رضا پاشا نے کہا کہ عدالتی فیصلہ حق میں ہو تو واہ واہ اور خلاف ہو تو تنقید کی جاتی ہے، فیصلے پر تنقید ہوسکتی ہے فیصلہ کرنے والے پر نہیں، مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ عدالتوں نے فیصلہ قانون کے مطابق کرنا ہوتا ہے سیاسی طور پر نہیں، سپریم کورٹ نے فیصلہ قانون کے مطابق ہی دیا ہے۔
آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان بار کونسل حسن رضا پاشانے کہا کہ عدالتی فیصلہ حق میں ہو تو واہ واہ، خلاف آگیا تو تنقید، فیصلے پر تنقید کی جاسکتی ہے فیصلہ کرنے والے پر نہیں، فیصلہ کرنے والے کی ذات کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔
حسن رضا پاشا نے کہا کہ سیاسی جماعت کا انتخابی نشان پہلے الیکشن کمیشن کی ملکیت ہوتا ہے، الیکشن کمیشن سیاسی جماعت کو انتخابی نشان دیتا ہے، انتخابی نشان چھننے سے ووٹر کا حق متاثر ہوتا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر افنان اللہ نے آج نیوز کے پروگرام“ فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے نظام میں بہتری کی بہت گنجائش ہے، ن لیگ میں انٹراپارٹی انتخابات کو لائیو دکھایا گیا۔
سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کی بھی کچھ ذمہ داری ہے، ساری ذمہ داری عدالتوں پر ڈالنا مناسب نہیں، الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی 2021 میں انتخابات کروانے کا نوٹس کیا، ہم نے بھی گزشتہ سال ہی انتخابات کروائے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عدالتوں نے قانون کے مطابق فیصلہ دینا ہوتا ہے، عدالت نے موجودہ فیصلہ بھی قانون کے مطابق ہی دیا ہے۔
سینیٹرافنان اللہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ہارنے کے بعد انتخابات مانتی ہی نہیں ہے، لاڈلا لاڈلا کرتے ہم یہاں تک پہنچ گئے ہیں، سپریم کورٹ میں ان کے وکلاء کی تیاری ہی نہیں تھی، پی ٹی آئی کو انٹراپارٹی الیکشن پہلے کروانا چاہیئے تھا۔