اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق چیئرمین عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس میں مزید 2 گواہان کے بیان قلمبند کرلیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے اڈیالہ جیل میں توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت کی۔
نیب کی جانب سے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر عباسی، وکیل امجد پرویز، پراسیکیوٹرز عرفان بھولا اور سہیل عارف جبکہ وکلاء صفائی سردار لطیف کھوسہ، شہباز کھوسہ اور دیگر وکلاء عدالت میں پیش ہوئے۔
اڈیالہ جیل میں وکلاء صفائی نے گواہ فہیم پر جرح مکمل کرلی۔
عدالت نے 2 گواہان محسن اور عرفان رفاقت کے بیانات قلمبند کرتے ہوئے مزید سماعت کل تک کے لیے ملتوی کر دی۔
دوسری جانب نکاح کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف اور ان کی اہلیہ نشریٰ بی بی پر فرد جرم عائد کر دی گئی، دورانِ سماعت بانی پی ٹی آئی نے عدالت کے روبرو صحت جرم سے انکار کیا۔
بشریٰ بی بی کے جیل سے بغیر بتائے جانے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔
سینئر سول جج قدرت اللہ نے کہا کہ کیا کسی نے بشر یٰ بی بی کو نہیں بتایا کہ عدالت سے اجازت لے کر جانا ہوتا ہے؟ گزشتہ سماعت پر وارنٹ کا حکم دیا لیکن وکلا کا بھرم رکھتے ہوئے ایشو نہیں کیا۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں استغاثہ کے مزید 6 گواہان کے بیانات کو قلمبند کرلیا جبکہ عدالت نے مزید سماعت 18 جنوری تک کے لیے ملتوی کردی۔
میں بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود عدالت میں پیش کردیئے گئے،عدالت نےمزید گواہوں کے بیان قلمبند کئے۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سائفر کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت کی۔ سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
عدالت نے آج کی سماعت میں استغاثہ کے مزید 6 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے۔
سائفر کیس میں ابتک 10 گواہوں کے بیانات قلمبند ہوچکے ہیں جبکہ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 18 جنوری تک ملتوی کردی۔
سماعت کے موقع پر بانی چئیرمین پی ٹی آئی کی جانب سے ذوالقرنین سکندر جبکہ شاہ محمود قریشی کے وکیل علی بخاری عدالت پیش ہوئے۔