عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کو 9 مئی کے مقدمے میں ضمانت خارج ہونے پر پولیس نے راولپنڈی کی عدالت سے گرفتار کرلیا۔
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کی اور تحریک انصاف کے 3 امیدواروں سمیت 24 کارکنوں کی ضمانتوں پر فیصلہ محفوظ کیا جو کہ آج سنادیا۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج ملک اعجاز آصف نے سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد، شیخ راشد شفیق سمیت دیگر ملزمان کی ضمانتیں باقی کیسز میں کنفرم کردیں۔
سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم عباسی اور اعجاز خان جازی کی بھی ضمانت منظور کر لی گئی۔
اسی طرح جی ایچ کیو حملہ کیس میں بھی شیخ رشید کی ضمانت کنفرم ہو گئی، عدالت نے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم جاری کردیا۔
9 مئی کو شیخ رشید اور راشد شفیق کی مورگاہ اور تھانہ سٹی کیسوں میں بھی ضمانتیں کنفرم ہوگئیں جبکہ 2 ملزمان ضیاد خلیق کیانی اور فہد مسعود کی ضمانتیں مسترد ہوئیں۔
شیخ رشید کی مجموعی طور پر 13 مقدمات میں ضمانتیں ہوئی تاہم تاہم انہیں اور راشد شفیق کو ایک مقدمے میں ضمانت نہ ملنے پر کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا۔
راولپنڈی پولیس نے شیخ رشید کو جی ایچ کیو پر حملے کے ایک اور مقدمے میں گرفتار کیا، شیخ رشید کے خلاف تھانہ نیو ٹاؤن میں میٹروبس اسٹیشن سکتھ روڈ پر توڑ پھوڑ کا مقدمہ درج ہے۔
واضح رہے کہ سابق وزیر داخلہ شیخ رشید اور بھتیجے راشد شفیق کے خلاف سانحہ 9 مئی کے حوالے سے 12 مقدمات درج ہیں جن میں پولیس نے گرفتاری مانگ رکھی ہے۔
شیخ رشید کے وکیل سردار عبد الرازق نے کہا ہے کہ شیخ راشد شفیق کی تمام مقدمات میں ضمانت کنفرم ہوئی تاہم نیوٹاؤن کی ضمانت خارج ہوئی، پولیس انہیں تھانے لے گئی ہے کل انہیں انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا جائے گا جہاں عدالت ان کے جوڈیشل یا جسمانی ریمانڈ کا فیصلہ کرے گی۔
انہوں ںے کہا کہ جج بہت اچھے ہیں جنہوں ںے تقریباً تمام ہی مقدمات میں ضمانتیں کنفرم کیں اور حساس ادارے والا کیس بھی ایسا ہی تھا، شیخ رشید کا حمزہ کیمپ مقدمہ میں براہ راست کوئی کردار نہیں تھا جج صاحب نے انہیں ہنستے ہُوئے کہا کہ کچھ دن جیل رہ آئیں۔
وکیل نے کہا کہ عمران خان یا چوہدری پرویز الہٰی الٰہی سے ان کی جیل میں ملاقات ممکن نہیں، جلاؤ گھیراؤ کی بات شیخ رشید نے نہیں کی کل شیخ رشید کو پیش کیا جائے گا تو ان کی ضمانتیں کنفرم کروائیں گے، گرفتار کرنے والے جانتے ہیں انہیں کیوں گرفتار کیا گیا شیخ رشید چالیس دن کا چلہ کاٹ کر آئے ہیں۔
دریں اثنا اسی عدالت سے جی ایچ کیو حملہ کیس میں نامزد تحریک انصاف کے 15 کارکنان کی عبوری ضمانتیں ہوگئیں۔
دوسری جانب عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کا گرفتاری سے قبل ویڈیو پیغام سامنے آگیا۔
شیخ رشید نے کہا کہ مجھے جیل جانے کا حکم ہوا ہے جیل جارہا ہوں، مجھے انصاف کی امید ہے،8 فروری کو قلم دوات کی جیت ہو گی، اللہ کو گواہ بنا کر کہتا ہوں کہ میں حمزہ کیمپ میں موجود نہیں تھا، میں کسی بھی جگہ موجود نہیں تھا جان جاتی ہے تو جائے اللہ کی راہ میں، پاکستان زندہ باد
واضح رہے کہ شیخ رشید اور دیگر ملزمان اس کیس میں عبوری ضمانت پر رہا تھے۔
گزشتہ سماعت کے دوران پولیس نے شیخ رشید احمد کو گرفتارکرنے کی استدعا کی گئی تھی، تفتیشی افسر نے عدالت میں شیخ رشید کے بھتیجے شیخ راشد شفیق کی 9 مئی کی ویڈیو چلا کر دکھائی تھی۔
یاد رہے کہ 9 مئی کے حوالے سے درج مقدمات میں 9 دسمبر 2023 کو شیخ رشید کی عبوری ضمانتوں میں 4 جنوری تک توسیع کی گئی تھی۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت نے کیسز کا مکمل ریکارڈ پیش نہ کرنے پر برہمی کا اظہاربھی کیا تھا۔
آج فیصلے سے قبل انسداد دہشت گردی عدالت کے باہرمیڈیا سے گفتگومیں شیخ رشید نے کہا کہ چلے کے بعد طبیعت کافی ناساز ہے، بولنے اور چلنے میں تکلیف ہے لیکن حوصلہ بلند ہے، ہارتا وہ ہے جو حوصلہ ہارتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورٹ مارشل میں بھی اورکلاشنکوف کیس میں بھی جیل گیا تھا، اب بھی اگرجیل بھیجتے ہیں تو الیکشن جیتیں گے۔
سانحہ نو مئی کی ایک اور ویڈیو منظرعام پر آگئی، ملزمان کے خلاف کریکڈاؤن شروع
سانحہ 9 مئی کے 12 مقدمات میں عمران خان کا جسمانی ریمانڈمنظور