سپریم کورٹ کے فیصلے پر ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے تشویش ظاہر کردی۔
ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر جاری بیان میں کہا گیا کہ ایچ آر سی پی کو سپریم کورٹ کے فیصلے پر گہری تشویش ہے، جس میں عدالتِ عظمیٰ نے پی ٹی آئی سے اُس کی پسند کا انتخابی نشان واپس لینے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔
ہیومن رائٹس کمیشن نے کہا کہ 1988 میں بے نظیر بھٹو کی پٹیشن میں فاضل عدالت نے خود کہا تھا کہ سیاسی جماعت کے بنیادی حقوق میں دخل اندازی شہریوں کے حقوق میں مداخلت کے مترادف ہے جن کی وہ نمائندگی کرتی ہے، خاص طور پر اؘس وجہ سے بھی کہ انجمن سازی کی آزادی کو تحفظ دینے والے آرٹیکل 17 نے ان کی ضمانت دے رکھی ہے۔
ہیومن رائٹس کمیشن نے مزید کہا کہ سیاسی جماعت کو اُس کے انتخابی نشان سے محروم کرنے سے نہ صرف وہ انتخابات میں آزادانہ طریقے سے شریک نہیں ہوسکے گی بلکہ اُس کے ووٹرز اپنے حقؘ رائے دہی سے محروم ہو جائیں گے جو اپنے نمائندے منتخب کرنے کے لیے انتخابی نشانات پر انحصار کرتے ہیں۔
پی ٹی آئی سپریم کورٹ میں کیس ہار گئی، بلے کا نشان واپس لے لیاگیا
توہین عدالت کیس: پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کے خلاف نئی درخواست دائرکردی
لیول پلیئنگ فیلڈ پر پی ٹی آئی وکیل پھٹ پڑے، فیصلہ نہیں ماننا ہے تو نہمانیں، چیف جسٹس