کویت نے 11 روز میں رہائشی اور ملازمت کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے 1470 افراد کو ملک بدر کر دیا۔
گلف نیوز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ کویت میں نئے سال میں رہائشی اور ملازمت کے قوانین کی خلاف ورزیوں کی تعداد میں 40،000 سے تجاوز کر گئی ہے۔
اس حوالے سے کویت کی وزارت داخلہ نے رہائشی اور ملازمت کے قوانین پر عملدرآمد کرانے کے لئے مضبوط حکمت عملی اپنا لی ہے۔
کویت کی وزارت داخلہ کی جانب سے سنجیدہ کارروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔ ملک کے تمام خطوں میں خلاف ورزی کرنے والوں کی مزید نشاندہی کی جائے گی۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ 10 دنوں میں صرف ریزیڈنسی افیئرز انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ نے ریزیڈنسی اور لیبر قانون کی خلاف ورزیوں پر سکیورٹی آپریشنز میں تقریبا 700 افراد کو حراست میں لیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں کویت نے ورک پرمٹ جاری کرنے سے قبل ہنرمند تکنیکی افراد سےعملی ٹیسٹ لینے کا اعلان کیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اہم اقدام نائب وزیر اعظم اور وزیر داخلہ شیخ طلال الخالد کی ہدایات پر کیا گیا، یہ اقدام اسمارٹ بھرتیوں کے لیے پروفیشنل سسٹم پراجیکٹ کا حصہ ہے اور قومی ترقیاتی منصوبے کا لازمی جزو ہے۔
8 جنوری کو کویت کی پبلک اتھارٹی فار مین پاور (پی اے ایم) کا کہنا تھا کہ پبلک اتھارٹی فار اپلائیڈ ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (پی اے اے ای ٹی) کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے جائیں گے۔ اس مفاہمت نامے سے کویت میں ہنر مند کارکنوں کے لئے لازمی عملی اور تکنیکی ٹیسٹ کا فریم ورک قائم ہوگا۔
یہ ٹیسٹ آہستہ آہستہ متعارف کرائے جائیں گے اور ان کا اطلاق مخصوص پیشوں پر ہوگا۔ ان ٹیسٹوں کا بنیادی مقصد کویت میں کارکنوں کی تکنیکی مہارتوں کو بہتر بنانا ہے، جو لیبر مارکیٹ کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔