پاکستان تحریک انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کا جنازہ نکل چکا ہے، بلے کے کیس کی سماعت کے لیے 5 رکنی بینچ ہونا چاہیئے تھا۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں میڈیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ چیف جسٹس سے کہنا چاہتا ہوں کہ قرآن کے پانچویں پارے کی 5 ویں سورت کی 8 ویں آیت پڑھ لیں، قران میں ہے کہ دشمنوں سے بھی اتنی نفرت نہ کروکہ انصاف نہ کر سکو۔
عمران خان نے کہا کہ بلے کے کیس کی سماعت کے لیے 5رکنی بینچ ہونا چاہیئے تھا، سب کچھ لندن پلان کے تحت ہو رہا ہے، میرا جیل میں ہونا، پی ٹی آئی کا خاتمہ اور نواز شریف کے کیس معاف ہونا لندن پلان کا حصہ ہے۔
سابق چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ سب کچھ یہ بتانے کے لیے ہورہا ہے کہ وہ قانون سے بالاتر ہیں، توشہ خانہ ریکارڈ پر ہے کہ نواز شریف نے 6 لاکھ میں مرسیڈیز گاڑی لی، مریم نواز نے بی ایم ڈبلیو گاڑی لی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے سارے کیسز بند ہیں ہمارا ایک کیس ختم ہوتا ہے تو دوسرا شروع ہو جاتا ہے، مجھے ڈونلڈ لو اور جنرل باجوہ کو ایکسپوز کرنے کی سزا دی جا رہی ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ افسوس ہوا کہ سپریم کورٹ بھی لندن ایگریمنٹ کے تحت چل رہی ہے، واحد آدمی ہوں جس نے 27 سال جدوجہد کر کے پارٹی کو اس جگہ پہنچایا، ان کو عوام کے غصے کا اندازہ نہیں ہے، سوشل میڈیا کے دور میں کوئی چیز چھپ نہیں سکتی۔
عمران خان نے کہا کہ آج پیشگوئی کر رہا ہوں کہ ان کو دھچکا لگنے والا ہے، پی ٹی آئی کے امیدواروں کو انتخابی مہم چلانے نہیں دی جا رہی، انہیں لوگوں کا غصہ 8 فروری کو نظر آئے گا۔
انہوں نے سوال کیاکہ کیا کبھی انہوں نے کسی اور پارٹی کے ساتھ وہ کیا جو ہمارے ساتھ ہوا ہے؟ پارٹی اس وجہ سے کریش نہیں ہوئی کیونکہ عوام ساتھ کھڑی ہے۔
سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ یہ عوام کو بھیڑ بکریاں سمجھتے ہیں، پاکستانی قوم انسان ہے، بھیڑ بکری نہیں، یہ جو ہمارے لوٹے تھے، آپ ان کا 8 فروری کو حال دیکھنا، پی ٹی ائی کے 850 ٹکٹ تھے، مشاورت کے لیے رجسٹر بھی جیل نہیں آنے دیا گیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ بلاول کے ساتھ انتخابی اتحاد نہیں ہو سکتا۔ نواز شریف نے جانبدار امپائرز کے بغیر کبھی میچ نہیں کھیلا۔ نواز شریف نے ابھی بھی 2 امپائر کھڑے کیے ہوئے ہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ایک امپائر نے نو بال دے دی ہے، دوسرے امپائر کا نام آپ نہیں چلا سکتے۔