پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اب مقابلہ تیر اور شیر کا ہے، ن لیگ مخالفین کو پچ آؤٹ کر کے میدان میں اکیلے کھیلنا چاہتی ہے، الیکشن قریب ہیں اور ہم سازشوں کو ناکام کر کے عوام کے ساتھ وفاق میں حکومت بنائیں گے، پرانے سیاستدان ذاتی دشمنی پراتر آئے ہیں، ن لیگ کے ارادے جمہوری نہیں رہے، ن لیگ کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، آر اوز نے ن لیگ کے دباؤ پر ہمارے کئی امیدواروں کو تیر کے نشان سے محروم کیا۔
قمبر شہداد کوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ ہمیں انتخابات قریب نظر آرہے ہیں، ہم جگہ جگہ جاکر عوام کا ساتھ مانگ رہے ہیں، پیپلزپارٹی کا معاشی معاہدہ عوام کے سامنے پیش کیا، پرانے سیاستدان نفرت اور تقسیم کی بات کررہے ہیں، اب ہمیں الیکشن نزدیک نظر آرہے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہے، پرانے سیاستدان ذاتی دشمنی پر اتر آئے ہیں، پیپلزپارٹی واحد جماعت ہے جوعوام پر اعتبار کرتی ہے، عوام نئی سوچ اور نئی سیاست کا ساتھ دیں،غربت، بیروزگاری اور مہنگائی عوام کے بڑے مسائل ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن سیلاب متاثرین کی بحالی کا کام نہ روکیں، ہمارے کئی امیدواروں کو تیر کے نشان سے محروم کردیا گیا، ن لیگ اکیلے کھیلنا چاہتی ہے، تلہ کنگ سے بھی ہمارے امیدواروں کو انتخابی نشان نہیں دیا گیا، ن لیگ سیاسی مخالفین کو پچ سے باہر رکھ کر کھیلنا چاہتی ہیں، پنجاب کے صوابی کے امیدواروں کو بھی تیر کے نشان سے محروم رکھا گیا، آر اوز نے ن لیگ کے دباؤ میں انتخابی نشان سے محروم کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب مقابلہ تیر اور شیر کا ہے، ن لیگ کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے، ایسی کوئی قوت نہیں جو الیکشن کو ملتوی کرنا چاہیں گے۔
بلاول بھٹو نے جلسوں کے شیڈول کا اعلان کرتےہوئے کہا کہ 18 جنوری کو دادو اور نوشہرو فیروز میں جلسہ کروں گا، 19 جنوری کو رحیم یارخان میں ہمارا جلسہ ہوگا۔
سابق وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ سازشوں کو ناکام بنائیں گے اور وفاق میں بھی حکومت بنائیں گے، کھلی کچہری میں فیصلہ کریں گے کیا کرنا چاہیئے، الیکشن کمیشن سے رجوع کررہے ہیں اور عدالت بھی جائیں گے۔
ایک شخص کو چوتھی بار پاکستان پر مسلط کرنیکی کوشش ہورہی ہے،بلاول
شیر کا شکار تیر سے ہوتا ہے بلے سے نہیں، بلاولبھٹو
پیپلز پارٹی کے 7 امیدواروں کو ریٹرننگ افسران نے آزاد امیدوار قرار دےدیا