سالانہ ’افکار تازہ تھنک فیسٹول‘ اتوار کے روز لاہور میں اختتام پذیر ہوا جس میں ماہرین تعلیم کی جانب سے زبردست پینلز اورمباحثے دیکھنے میں آئے۔ اس فیسٹول میں شریک سیاسی شخصیات کی کئی دلچسپ ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔
تاہم، اس نے سیاستدانوں اور سرکاری عہدیداروں کو بھی عوام کے ساتھ ایک ہی کمرے میں ڈال دیا جس کے نتیجے میں متعدد افراتفری کے لمحات پیدا ہوئے۔
عام انتخابات 2024 کے حوالے سے ’عوامی خواہش کا سامنا‘ کے عنوان سے منعقدہ سیشن میں نگراں وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے پی ٹی آئی کو بلے کا انتخابی نشان نہ دینے سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کو سراہا۔
مرتضیٰ سولنگی نے ہفتہ 13 جنوری کو سُنائے جانے والے اس فیصلے سے متعلق یہ کہہ کر بات کا آغاز کیا کہ کسی قانونی ماہر کے لیے اس معاملے پر تبصرہ کرنا زیادہ مناسب ہوگا.
تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سولنگی کا کہنا تھا ک انہیں ذاتی طور پر لگتا ہے کہ یہ ایک اچھا فیصلہ ہے کیونکہ اس نے ایک اچھی مثال قائم کی ہے۔
اس موقع پر نگراں وزیر اطلاعات کے برابرمیں بیٹھے ہوئے معروف صحافی حامد میر کو اپنی مسکراہٹ دباتے دیکھا گیا کیونکہ شرکاء کی جانب سے مرتضیٰ سولنگی کی اس بات پر قہقے لگائے گئے۔
شرکاء میں سے ایک نے انگریزی میں قدرے بلند آواز میں کہا کہ ’کیا مذاق ہے؟‘
جواب میں مریضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ لطیفے وہ بھی جانتے ہیں۔
’جماعتیں، وعدے اور حقیقت‘ کے عنوان سے ہونے والے ایک اور سیشن میں پی ٹی آئی کے سینیٹر ولید اقبال شرکاء میں سے ایک کی جانب سے ایک سول پوچھے جانے پر برہم ہوتے ہوئے اُٹھ کر چلے گئے۔
نوجوان کا کہنا تھا کہ وہ پہلی بار ووٹ کاسٹ کررہا ہے اور اگر ولید اقبال اسے بتادیں کہ پی ٹی آئی نے ملک بھرمیں کون سے 5 اسپتال اور 5 یونیورسٹیاں قائم کیں تو وہ پی ٹی آئی کو ووٹ دے گا۔
اس پر ولید اقبال نے کہا کہ میں نے تو ایسا کچھ نہیں کہا۔
ولید اقبال کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ دعویٰ نہیں کیا کہ عمران خان ذاتی طور پر ٹیکسٹائل اور شوگر ملز بنا سکتے ہیں۔ پی ٹی آئی کی کارکردگی کی ایک اچھی مثال کورونا وائرس کے ساتھ ساتھ احساس پروگرام سے نمٹنا ہے۔
ہال کے اندرشور مچنے پر ولید اقبال نے کہا کہ اہم بات ’آگے دیکھنا‘ ہے۔ وہ جواب دینے کے بعد ہال سے باہر چلے گئے۔
اسی اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ کے رہنما عطاءتارڑ نے چہرے کے تاثرات کو قابو میں رکھا جب پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل میر نے جنرل ضیاء الحق کو مسلم لیگ (ن) کا بانی قرار دیا۔
شرکاء کی جانب سے تالیاں بجانے پر اس سیشن کی موڈریٹر محمل سرفراز کو بھی اپنی ہنسی پر قابو پانا پڑا۔ اس دوران فیصل میر نے جنرل ضیاء کی جانب سے پیپلز پارٹی پر جبر کے بارے میں بات جاری رکھی۔
تھنک فیسٹ ہر سال لاہور آرٹس کونسل میں منعقد کیا جاتا ہے جس کے تحت مختلف موضوعات پر مقررین کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کے لیے مدعو کیا جاتا ہے۔