پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار بلے کے نشان سے محروم ہونے کے بعد اب آزاد حیثیت میں الیکشن لڑیں گے تاہم اس کے کئی مضمرات بھی ہیں۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن کے سابق سیکرٹری کنور دلشاد کا کہنا ہے کہ پی ٹی ائی کو سینیٹ میں بھی نقصان ہوگا۔
سیاسی اور سماجی کارکن جبران ناصر کے مطابق ایک انتخابی نشان سے محروم ہونے کے بعد پی ٹی ائی کے کارکنوں کو اب الگ الگ اپنی انتخابی مہم ڈیزائن اور چلانا ہوگی جس کے نتیجے میں ان کے اخراجات بڑھ جائیں گے، انتخابی نشان ایک ہونے کی صورت میں امیدوار جیل میں بھی ہوتا تو اس کی مہم جاری رہتی لیکن اب ایسا ممکن نہیں۔
جبران ناصر کے مطابق سب سے اہم بات یہ ہے کہ الیکشن لڑنے کے بعد پی ٹی ائی کی حمایت سے منتخب ہونے والے امیدوار کسی بھی سیاسی جماعت میں شمولیت کے لیے ازاد ہوں گے۔
سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کے مطابق اس کا اثر سینٹ میں پی ٹی ائی کی پوزیشن پر بھی پڑے گا۔
کنور دلشاد کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف پارٹی کا نام تحریک انصاف تو رہے گا لیکن قومی اور صوبائی اسمبلی میں ان کی نشستیں آزاد امیدوارکی حیثیت سے تصور ہوں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ پی ٹی آئی کی خواتین کی مخصوص نشستیں بھی اب ختم ہو گئی ہیں اور مارچ میں سینیٹ کی 52 نشستیں خالی ہو رہی ہیں، سینیٹ میں پی ٹی آئی کا کوٹہ 20 سے 22 سینیٹرکا تھا لیکن پی ٹی آئی اب اس سے بھی باہر آگئی ہے۔