پاکستان تحریک انصاف نظریاتی کے پارٹی ٹکٹس جمع کروانے کے معاملے پر پی ٹی آئی کے شعیب شاہین نے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کر دی۔
تحریک انصاف کے رہنما شعیب شاہین نے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کرتے ہوئے استدعا کی کہ امیدواروں کو جاری پی ٹی آئی نظریاتی کے سرٹیفکیٹ منظور کیے جائیں۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ امیدواروں کو پی ٹی آئی نظریاتی کے سرٹیفکیٹ جمع کروانے میں مشکلات ہیں، الیکشن کمیشن معاملے پر آر او کو ضروری ہدایات جاری کرے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں اس وقت پی ٹی آئی کو بلے کا نشان ملنے کے معاملے پر پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف الیکشن کمیشن کی اپیل پر سماعت جاری ہے۔
سماعت کے دوران ہی پی ٹی آئی نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے اپنے امیدواروں کو پی ٹی آئی نظریاتی کے ٹکٹس جاری کردیے ہیں اور یہی ہمارا پلان بی ہے۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے آراوز کو حکم دیا ہے کہ کوئی انتخابی نشان کسی دوسری پارٹی کے ارکان کو نہ دیا جائے۔
اِدھر چیئرمین پی ٹی آئی نظریاتی اختر اقبال ڈار کا موقف بھی سامنے آ گیا ہے جنہوں نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی ٹیم کرپٹ ہے جن سے بات نہیں ہوسکتی۔
اس سے قبل سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شعیب شاہین نے کہا کہ ہمارے پاس بلے کا نشان نہیں تھا، ہمیں پلان بی پر جانا پڑا، ہم نے تحریک انصاف نظریاتی کے ٹکٹ جمع کرادیے، ہم انتخابی نشان جاری ہونے سے پہلے کسی بھی ٹکٹ پر الیکشن لڑ سکتے ہیں۔
شعیب شاہین نے مزید کہا کہ ہمارے ٹکٹ ہولڈرز کو گرفتار کیا جارہا ہے، الیکشن کمیشن ہمارے مخالقین کا سہولت کار بنا ہوا ہے۔
بیلٹ پیپرز کی بحفاظت نقل و حمل یقینی بنانے کیلئے الیکشن کمیشن کا پلانسامنے آگیا
پی ٹی آئی انتخابی نشان کیس: چیف جسٹس کی نیاز اللہ نیازی سے تلخ کلامی،علی ظفر کی معذرت
ان کا کہنا تھا کہ بیرسٹر گوہر کے گھر پر ان کے بیٹے اور اہلیہ پر تشدد ہوا، عمر ایوب کے گھر بھی گئے، یہ کیا ہوا جب چاہیں کسی کے گھر گھس جائیں، یہ الیکشن نہیں ہیں۔