پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر ہفتہ کو عدالت سے اچانک گھر جانے پرمجبور ہوگئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے گھر میں کچھ لوگ داخل ہو گئے ہیں جنہوں نے ان کے بیٹے اور بھتیجے پر تشدد کیا ہے۔
سپریم کورٹ میں پی ٹی آئی کے انتخابی نشان کے حوالے سے سماعت جاری تھی جس کے دوران بیرسٹرگوہر اور پی ٹی آئی کے دیگر رہنما اور وکلا موجود تھے۔
ڈھائی بجے کے قریب بیرسٹر گوہر نے کہا کہ میرے گھرپرکچھ لوگ داخل ہوئےہیں، میرے بیٹےاوربھتیجےپر تشدد کیا گیا۔
یرسٹر گوہر نے صورت حال سے پہلے بیرسٹر علی ظفر کو آگاہ کیا اور اس کے بعد عدالت کوبتایا۔
انہوں نے کہاکہ ابھی میرے پاس خبر آئی ہے میرے بھتیجے کو مارا ہے، میرے بیٹے کو مارا، کمپیوٹر بھی اٹھا لیا، ڈاکومنٹ اٹھا لیے، چار ڈالے چلے گئے۔
بیرسٹر علی ظفر نے دلائل جاری رکھے۔
چیف جسٹس نے حکومتی وکلا کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ چوہدری صاحب، ایسا نہیں ہونا چاہیے اگر ایسا ہو رہا ہے تو۔
تاہم بیرسٹر گوہر کچھ دیر بعد واپس آگئے۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا سب کچھ ٹھیک ہے گوہر صاحب۔
بیرسٹر گوہر نے کہاکہ سر 4 ڈالے آئے ہیں صورتحال سیریس ہے،
چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو دوبارہ ہدایت کی کہ اس معاملے کو دیکھیں۔
بیرسٹر گوہر کو اس معاملے پر کیس کی سماعت کے دوران عدالت میں بات کرنے سے منع کر دیا گیا۔