پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کے ججز نے اپنی مراعات لینے کے لیے استعفے دیے جنہوں نے عدلیہ کو بدنام کیا انہیں قانون سے گزرنا ہوگا۔
سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ انٹرا پارٹی الیکشن کے حوالے سے جو الیکشن کمیشن نے فیصلہ کیا وہ ان کے پارٹی الیکشن پر منحصر تھا، ان کے الیکشن میں کتنے افراد موجود تھے؟ ایک سال قبل پارٹی میں شامل میں ہونے والے شخص کو پارٹی کے لیے چنا گیا، یہ جو دلیلیں دے رہے ہیں انہیں جنرل الیکشن میں شکست نظر آ رہی ہے، یہ صرف فتح کی صورت میں الیکشن قبول کرنے کے عادی ہیں۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ یہ بند گلی میں آچکے ہیں جہاں انہیں راستہ نظر نہیں آ رہا، اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مختلف سیاسی پارٹیوں کے تنازعے رہے ہیں ، 9 مئی کو جو انہوں نے کیا ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا، الیکشن سے فرار ہونے کے لیے تیاری پکڑ رہے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے چئیرمین نے انتخابات کے حوالے سے گفتگو کی ، وہ کہتے ہیں کہ ہم کھمبے کو بھی کھڑا کریں گے تو وہ بھی جیت جائے گا تو کھمبے کو ہی انتخابی نشان رکھ لیں۔
انہوں نے کہا کہ ججز نے اپنی مراعات لینے کے استعفے دیے، کل ایک جج نے استعفے دیا اس کی بڑی تعریف کر رہے ہیں، جو چیزیں انہیں اچھی لگتی ہیں اسے تسلیم کرتے ہیں، پارٹیوں کے الیکشن جو ہوتے ہیں ان کی لائیو کوریج ہوتی ہے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ انہیں عدلیہ پر یقین ہے تو فیصلے کا انتظار کریں، 8 فروری کو 100 فیصد الیکشن ہوں گے۔
ایم کیوایم میں صوبائی اسمبلی پر ٹکٹوں کی تقسیم میں اختلافات سامنےآگئے
سیٹ ایڈجسٹمنٹ: (ق) لیگ کا مسلم لیگ (ن) سے راہیں جدا کرنے کاعندیہ