نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے چھوٹے شہروں میں مزید 40 سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس قائم کرنے کا اعلان کردیا۔
جمعرات کو کنونشن سینٹر میں ٹیک ڈسٹینیشن پاکستان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی ) کے شعبے کا ملکی معاشی ترقی میں اہم کردار ہے، خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت آئی ٹی کو ملک کے ترجیحی شعبوں میں شامل کیا گیا ہے، ہم دنیا کے 190 ممالک کو آئی ٹی کی خدمات فراہم کر رہے ہیں۔
نگراں وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان فری لانسنگ کے لیے تیسرا سب سے بڑا مقبول ملک بن چکا ہے، ملک کے چھوٹے شہروں میں مزید 40 سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس قائم کیے جائیں گے، ملکی ترقی میں آئی ٹی کا شعبہ کلیدی کردار ادا کرے گا۔
انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ آج کا دور جدید ٹیکنالوجی کی ترقی کا دور ہے، ٹیکنالوجی کے ہماری زندگی کے تمام پہلوؤں پر اثرات مرتب ہوئے ہیں، مصنوعی ذہانت سمیت ٹیکنالوجی کے جدید ذرائع اب ایک بنیادی ضرورت بن چکے ہیں جن کی وجہ سے سماجی و معاشی فوائد حاصل ہو رہے ہیں اور قوموں کی ترقی میں بھی ان کا بڑا اہم کردار ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پائیدار اقتصادی ترقی اور ٹیکنالوجی کے فروغ کی حقیقی استعداد سے فائدہ اٹھانے کے لیے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا شعبہ ہماری توجہ کا محور ہے اور ہم ٹیک ڈسٹینیشن کے آئیڈیا کو فروغ دینے کیلئے کوشاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور مواصلات کے شعبوں نے نمایاں ترقی کی ہے، انفارمیشن ٹیکنالوجی انڈسٹری نے معیشت کی بہتری، روزگار کے مواقع بڑھانے اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کے 190 ممالک کو آئی ٹی کی خدمات فراہم کر رہا ہے، آئی ٹی کے شعبہ کی جدید دور میں بہت اہمیت ہے اور یہ شعبہ جدیدیت، ٹیلنٹ کی دستیابی، حکومتی سہولیات اور دیگر اقدامات کی وجہ سے نالج اکانومی کا ایک لازمی حصہ ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ 90 فیصد سے زیادہ ٹیلی ڈینسٹی کے ساتھ آئی ٹی اور آئی ٹی سے متعلقہ خدمات کی آف شور آؤٹ سورسنگ کی وجہ سے حال ہی میں پاکستان کو مالیاتی طور دنیا میں دوسرا بڑا پرکشش ملک قرار دیا گیا ہے، اس کے علاوہ پاکستان فری لانسنگ کے لیے تیسرا سب سے بڑا مقبول ملک بن چکا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت پائیدار ترقی کے لیے آئی ٹی کے شعبہ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، پاکستان ملکی، علاقائی اور بین الاقومی سطح پر آئی ٹی انڈسٹری کے فروغ کیلئے تعاون کیلئے کوشاں ہے اور پاکستان کے ٹیک ڈسٹینیشن کے طور پر کردار سے ڈیجیٹل اکانومی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کا شعبہ مزید ترقی کرے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت ڈیجیٹل پالیسی کے ذریعے اقتصادی خوشحالی اور عوام کو بااختیار بنانے کے لیے پرعزم ہے، پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ نے سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس کی تعداد میں اضافہ کیا ہے اور ان کی تعداد اب بڑھ کر 30 تک پہنچ گئی ہے۔
اس کے علاوہ ملک کے چھوٹے شہروں میں مزید 40 سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس قائم کئے جائیں گے اور مختلف ڈھانچہ جاتی اقدامات کے ذریعے ڈیجیٹل پاکستان کے وژن پر عمل پیرا ہوتے ہوئے آئی ٹی کے شعبہ کیلئے ہر طرح کا سازگار ماحول فراہم کیا جائے گا جس میں وسیع البنیاد قانون سازی، ریگولیٹری اور آپریشنل اقدامات شامل ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم اپنے نوجوانوں کو بااختیار بنا رہے ہیں، علم پر مبنی معیشت کے لیے حکومت خصوصی اقدامات کر رہی ہے، فری لانسرز کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے، پاکستان سٹارٹ اپس فنڈ کے قیام کے نتیجہ میں خواتین اور فری لانسرز کی مؤثر شرکت حوصلہ افزاء ہے۔