پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ججز نے استعفے دینا شروع کردیے تو الیکشن پر اثر ہوگا، چند اور استعفے سامنے آسکتے ہیں، 1979 میں بھی اچانک الیکشن ملتوی ہوئے تھے۔
آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ جسٹس اعجازالاحسن کے استعفے کی توقع نہیں تھی، الیکشن کمیشن کے ایک سیکرٹری بھی استعفیٰ دے چکے ہیں، وجوہات جلد سامنے آجائیں گی۔
خورشید شاہ نے پیشگوئی کی کہ چند اور استعفے سامنے آسکتے ہیں، ججز نے استعفے دینا شروع کردیے تو الیکشن پر اثر ہوگا، 79 میں بھی اچانک الیکشن ملتوی ہوئے تھے، 3 ماہ کا اعلان کرکے 10 سال بعد الیکشن ہوئے تھے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے مزید کہا کہ اب ملک ایسی صورتحال برداشت نہیں کرسکتا، یقین ہے انتخابات وقت پر ہوں گے اور ہونا چاہئیں، انتخابات میں پیپلزپارٹی بھاری اکثریت حاصل کرے گی، پیپلزپارٹی پنجاب سے 30 سے 35 سیٹیں نکال لے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی ساری توجہ پنجاب پر ہے، میاں صاحب باہر نکلنے کے لیے سیکیورٹی پروٹوکول چاہتے ہیں، میاں صاحب کو سیکیورٹی دی تو سب کو دینا پڑے گی، انتخابات کے بعد بیروزگاری اور مہنگائی کے مسائل حل ہوں گے۔
خورشید شاہ نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کےعلاوہ کوئی جماعت ابھی تک باہر نہیں آئی، پیپلزپارٹی اعتماد کے ساتھ کھل کر انتخابی مہم چلارہی ہے، ہماری لیڈر انتخابی مہم کے دوران شہید ہوئی تھیں۔
پولنگ اسٹیشنز کی حتمی فہرستیں شائع کرنے میں تاخیر، پیپلز پارٹی کا چیفالیکشن کمشنر کو خط
سپریم جوڈیشل کونسل کا جسٹس مظاہر نقوی کیخلاف کارروائی ختم نہ کرنے کافیصلہ
اعجاز الحسن نے مانیٹرنگ جج بن کر ہیرے تلاش کیے تھے وہ کہاں ہے؟ مریماورنگزیب