پاکستان مسلم لیگ (ن) اور استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملات طے پاگئے۔ آئی پی پی کو قومی اسمبلی کے 7 اور صوبائی اسمبلی کے 11 حلقوں میں سیٹ دیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے ٹکٹوں کی تقسیم کے دوران قومی اسمبلی کے 7 اور صوبائی اسمبلی کے 11 حلقے خالی چھوڑ دیے ہیں۔
جہانگیرترین کو لودھراں کے بجائے این اے 149 ملتان سے ایڈجسٹ کیا جائے گا، علیم خان کو این اے 117 لاہوراور عون چوہدری کو این اے 128 لاہور میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔
نعمان لنگڑیال کو ساہیوال اور انجینئر گل اصغر کو خوشاب سے ایڈجسٹ کیا جائے گا، این اے 47 اسلا م آباد سے عامر کیانی اور این اے 54 ٹیکسلا سے غلام سرور خان کو راولپنڈی سے ایڈجسٹ کیا جائے گا۔
اسی طرح صوبائی اسمبلی کے حلقوں میں پی پی 12 راولپنڈی عمار صدیق خان، پی پی 24 جہلم راجہ یاور کمال اور پی پی 106 فیصل آباد علی اختر کی سیٹوں پر دونوں جماعتوں میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا امکان ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) نے قومی و صوبائی اسمبلی کے لیے امیدواروں کو انتخابی ٹکٹیں جاری کرنا شروع کر دیں، آج پارٹی کے مرکزی سیکریٹریٹ میں ٹکٹ وصول کرنے والوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہا۔
مسلم لیگ نون کی جانب سے پارٹی صدر شہباز شریف کے دستخطوں سے ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے الیکشن سیل کے چئیرمین اسحاق ڈار نے امیدواروں کو پارٹی کے مرکزی سیکریٹریٹ ماڈل ٹاؤن سے ٹکٹ وصول کرنے کی ہدایت کی تھی۔
امیدوار اپنے اپنے متعلقہ ریٹرننگ افسران کے پاس پارٹی ٹکٹ جمع کروائیں گے جبکہ 13 جنوری کو ریٹرننگ افسران لیگی امیدواروں کو انتخابی نشان الاٹ کریں گے۔
ن لیگ استحکام پاکستان پارٹی سے 2 نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ پرآمادہ
ن لیگ کی اہم بیٹھک، ہم خیال جماعتوں سے سیٹ ایڈجسمنٹ سمیت اہم امور پرمشاورت
جے یو آئی اور مسلم لیگ (ن) کا آئندہ انتخابات کیلئے پنجاب میں سیٹایڈجسٹمنٹ پر اصولی اتفاق