حکومت کی جانب سے شمسی توانائی کے شعبے کو مراعات دینے کیلئے مشاورتی عمل جاری ہے۔ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) کے آئندہ اجلاس میں شمسی شعبے کیلئے مراعات کو حتمی شکل دیے جانے کا امکان ہے۔
خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) وزارت تجارت، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور وزارت صنعت و پیداوار سے ملاقات کرے گی تاکہ ٹیرف پالیسی بورڈ (ٹی پی بی) کے لئے پی وی سولر مینوفیکچرنگ کے لئے مراعات کو حتمی شکل دی جاسکے۔
یہ فیصلہ وزارت صنعت و پیداوار کی ایڈیشنل سیکرٹری سارہ اسلم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں میسرز سائنوٹیک سولر پرائیویٹ لمیٹڈ، پاور ڈویژن، کامرس ڈویژن، بورڈ آف انویسٹمنٹ، ایف بی آر، ایس آئی ایف سی اور دیگر محکموں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔
غور و خوض کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ دو فہرستیں، ایک پہلے ہی ٹی پی بی کی جانب سے منظور شدہ ہے اور دوسری اضافی اشیاء (مشینری اور ان پٹ آئٹمز) جو کمپنی کی جانب سے ان کی درآمدات پر ڈیوٹی استثنیٰ کے لیے درخواست کی گئی ہیں، انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (ای ڈی بی) تیار کرے گا۔
کمپنی کے درآمد کردہ پینلز پر آنے والے اخراجات اور برآمد کیے جانے والے اور مقامی فروخت ہونے والے پینلز کو مدنظر رکھتے ہوئے کمپنی کی سرمایہ کاری کی لاگت اور فائدے کو جانچا جائے گا۔
انجینئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (ای ڈی بی) کمپنی کے مقامی تیارکردہ اشیاہ کی استعداد کو مدنظر رکھتے ہوئے ان پر ڈیوٹی اور ٹیکس سے استثنیٰ دینے کے لیےان اشیا کی نشاندہی کرے گا۔ اس کےعلاوہ کمپنی کی جانب سے درآمد شدہ پینلز پر اور مقامی طور پر تیار کردہ پینلز پر آنے والی لاگت کو دیکھے گا اور اس کے ذریعے کمپنی کی سرمایہ کاری کی لاگت اور فائدے کا تفصیلی جائزہ لے گا۔
ای ڈی بی کا جائزہ سولر پینل کی مقامی مینوفیکچرنگ میں کمپنی کی جانب سے ویلیو ایڈیشن کا جائزہ لے گا۔ اس جائزے کو ایس آئی ایف سی ورکنگ گروپ کے ساتھ اس کے اگلے اجلاس میں شیئر کیا جائے گا تاکہ ٹیرف پالیسی بورڈ (ٹی پی بی) کو سفارشات کو حتمی شکل دی جاسکے۔