پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، سابق وفاقی وزیر حماد اظہر اور پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید نے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے 3 حلقوں سے کاغذات مسترد کرنے کا اپیلٹ ٹربیونل کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔
جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں لاہور ہائیکورٹ کا 3 رکنی بینچ شاہ محمود قریشی کی رٹ پر سماعت کرے گا۔
شاہ محمود قریشی کے حلقہ این اے 150 اور این اے151 اور پی پی 218 سے کاغذات مسترد ہوئے تھے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔
سابق وفاقی وزیر حماد اظہر کے کاغذات مسترد ہونے کے خلاف ٹریبونل کورٹ میں اپیل خارج کر دی گئی تھی جس پر انہوں نے فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا۔
بدھ کے روز حماد اظہر نے ٹربیونل کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست ہائیکورٹ میں داٸر کر دی۔
حماد اظہر کی جانب سے دائر کی جانے والی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ریٹرننگ افسر اور ٹربیونل نے حقاٸق کے برعکس کاغذات نامزدگی مسترد کیے، قانونی تقاضے پورے ہونے کے باوجود کاغذات مسترد کیے گٸے۔
انہوں نے استدعا کی کہ عدالت کاغذات مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے الیکشن لڑنے کی اجازت دے۔
لاہور ہاٸیکورٹ کا 3 رکنی بینچ درخواست سماعت کرے گا۔ حماد اظہر نے حلقہ این اے 129 سے کاغذات نامزدگی جمع کرواٸے تھے۔
ادھر پی ٹی آئی کی کارکن صنم جاوید نے بھی کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف اپیل خارج کرنے کا معاملے کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔
صنم جاوید کے والد نے اپیلیٹ ٹربیونل کے فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا۔
صنم جاوید کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات کی سماعت، آر او نے میڈیا کاداخلہ بند کردیا
شاہ محمود قریشی کا ٹریبونل کے فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کرنےکا فیصلہ
صنم جاوید نے مؤقف اختیار کیا کہ ٹریبونل اور آر او نے قانون کے منافی فیصلہ سنایا، عدالت ٹریبونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت دے۔
پاکستان تحریک انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان کی جانب سے این اے 122 لاہور سے اپیل مسترد ہونے پر فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ چیلنج کیا جائے گا۔
اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے بتایا کہ اپیلٹ ٹربیونل کے فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ چیلنج کیا جائے گا، ریٹرننگ افسر نے بدنیتی کی بنیاد پر کاغذات نامزدگی مسترد کیے، اپیلٹ ٹربیونل نے قانونی جواز کے بغیر اپیل مسترد کی۔