اقوام متحدہ نے بھارت کی جانب سے کالعدم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کی حوالگی کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے یاد کروایا ہے کہ وہ پہلے ہی قید کی سزا بھگت رہے ہیں ۔
ممبئی حملوں کے مبینہ ماسٹرمائنڈ اور کالعدم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید پاکستان میں 78 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ انہیں دہشت گردی کی مالی اعانت کے سات معاملوں میں سزا کا سامنا ہے۔
دسمبر 2023 میں بھارت نے پاکستان سے حافظ سعید کی حوالگی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ دہشت گردی کے متعدد معاملوں میں بھارتی تحقیقاتی ایجنسیوں کو مطلوب ہیں۔
تاہم اقوام متحدہ نے بھارت کو جواب دیا ہے کہ حافظ سعید حکومت پاکستان کی تحویل میں دہشت گردی کی مالی معاونت کے 7 مقدمات میں مجرم قرار دیے جانے کے نتیجے میں 12 فروری 2020 سے 78 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔
بھارت کی جانب سے حافظ سعید کی حوالگی کا مطالبہ 2008 میں ممبئی حملوں اور دہشتگردی کی کارروائیوں میں مبینہ طور پرملوث ہونے پر کیا گیا ہے تا کہ اُن کے خلاف عدالتی کارروائی چلائی جاسکے۔
بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی کا کہنا تھا کہ حافظ سعید کی حوالگی کیلئے اسلام آباد میں واقع بھارتی ہائی کمیشن کے توسط سے درخواست پاکستان کو ارسال کی گئی ہے۔
حافظ سعید کو قتل کرنے کیلئے بنایا گیا بھارتی منصوبہ بے نقاب
تاہم دفترِخارجہ پاکستان ممتاز زہرہ بلوچ کا بھارتی مطالبے کے حوالے سے کہنا تھا کہ انڈین اتھارٹی کی جانب سے نام نہاد منی لانڈرنگ کیس میں حافظ سعید کی حوالگی کی درخواست موصول ہوئی ہے لیکن پاکستان اور بھارت کے ملزمان کی حوالگی کا کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے۔
بھارت حافظ سعید پر 2008 کے ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام لگاتا ہے جن میں میں 161 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اقوام متحدہ اور امریکا نے حافظ سعید کو عالمی دہشتگردوں کی فہرست میں شامل کررکھا ہے، امریکا نےان کے سرکی قیمت 10 ملین ڈالر مقررکررکھی ہے۔