اسلام آباد ہائیکورٹ کے الیکشن ایپلیٹ ٹریبونل نے اہم فیصلہ جاری کیا ہے، جس میں خواجہ سرا نایاب علی کو الیکشن لڑنے کیلئے اہل قرار دے دیا گیا ہے۔
ایپلیٹ ٹریبیونل جسٹس ارباب محمد طاہر نے محفوظ شدہ فیصلہ سنا دیا۔
الیکشن ایپلٹ ٹربیونل نے خواجہ سرا نایاب علی کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے خلاف اپیل پر آٹھ جنوری کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
جہانگیر ترین کا این اے 155 لودھراں سے عقاب کے نشان پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ
اپیل پر سماعت کے دوران عدالتی معاونین نے کہا تھا کہ آئین اور الیکشن ایکٹ خواجہ سراؤں کو انتخابات میں حصہ لینے سے نہیں روکتا، ٹرانس جینڈر انتخابات میں حصہ لینے کے اہل ہیں۔
معاونین نے بتایا کہ آئین کے تحت الیکشن میں حصہ لینے والوں پر جنس کی بنیاد پر کوئی تفریق نہیں ہو گی، شریعت کورٹ نے بھی خواجہ سراؤں کے انتخابات میں حصہ لینے پر کوئی قدغن نہیں لگائی۔
معاونین نے کہا کہ خواجہ سرا اگر خواتین کی مخصوص نشستوں پر انتخاب لڑتا ہے تو اعتراض ہو سکتا تھا۔
ایپلٹ ٹریبونل کے جج جسٹس ارباب طاہر نے کہا کہ یہ بنیادی انسانی حقوق کا کیس ہے، انتخابات لڑنا ہر کسی کا حق ہے۔
اور آج محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ایپلٹ ٹریبونل نے نایاب علی کے کاغذات منظور ہونے کے خلاف دائر اپیلیں مسترد کردی ہیں اور ریٹرننگ افسر کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔