پاکستان تحریک انصاف کے رہنما تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ ہزاروں لوگ پی ٹی آئی کے ٹکٹ کے منتظر ہیں، امید ہے کہ جلد انتخابی نشان کا فیصلہ بھی آجائے گا، پیپلزپارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے کہا کہ پنجاب میں پوری انتظامیہ ن لیگ کے انتخابات لڑرہی ہے، پنجاب میں پیپلز پارٹی کو لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں مل رہی۔
آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی تیمورسلیم جھگڑا نے کہا کہ ہماری پوری قیادت کے کاغذات مسترد ہوئے، لیول پلیئنگ فیلڈ تو دور دور تک نہیں، پی ٹی آئی کے 24 فیصد کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے دیگر جماعتوں کے کاغذات مسترد ہونے کی شرح کیا ہے؟۔
تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں کے کاغذات مضحکہ خیز وجوہات پر مسترد ہوئے، ہمارے لوگوں کے کاغذات نامزدگی چھینے گئے، پی ٹی آئی کے پوسٹر چھاپنے پر 2 افراد کو اغواء کیا گیا، انتخابات پہلے ہی متنازع ہوچکے ہیں۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پر پابندی نگراں حکومت لگارہی ہے، عمرسیف پہلے بھی وزیر آئی ٹی رہ چکے ہیں، پورے ملک میں سوشل میڈیا بند کرنے کی ضرورت کیا ہے؟ 80 دن میں نوازشریف ماڈل ٹاؤن کے کانفرنس روم سے نہیں نکلے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہزاروں لوگ پی ٹی آئی کے ٹکٹ کے منتظر ہیں، امید ہے کہ جلد انتخابی نشان کا فیصلہ بھی آجائے گا، ووٹرز نے انتخابی نشان کو ہی ووٹ دینا ہے، یہ الیکشن نظریے کا الیکشن ہے، عوام کا ردعمل بھی نظریاتی ہی ہوگا۔
تیمور سلیم جھگڑا نے مزید کہا کہ انتخابات صاف اور شفاف ہونا چاہئیں، شفاف الیکشن ہوئے تو پنجاب سے مسلم لیگ (ن) کا صفایا ہوجائے گا۔
پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت سے بہتر ہے کہ منتخب حکومت آجائے، جمہوریت کو آگے بڑھتے رہنا چاہیئے، پنجاب میں پوری انتظامیہ ن لیگ کے انتخابات لڑرہی ہے۔
ندیم افضل چن نے کہا کہ سرگودھا میں بغیر ٹینڈرز اسکیمیں دی جارہی ہیں، ٹاپ بیوروکریٹ مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر الیکشن لڑرہے ہیں، پنجاب میں پیپلزپارٹی کو لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں مل رہی، میں نہیں مانتا کہ الیکشن میں پولیٹیکل انجینئرنگ نہیں ہورہی۔
پیپلز پارٹی کے رہنما کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر قابل اعتراض چیزیں بھی آتی ہیں، کسی کی سزا پورے سوشل میڈیا کو نہیں ملنی چاہیئے، ملک میں الیکشن ہوں گے تو کام آگے بڑھے گا، الیکشن اور سلیکشن میں بڑا فرق ہے، سلیکشن ہوئی تو پاکستان کو بہت نقصان ہوگا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پنجاب کی ہر سیٹ پر پیپلز پارٹی کے امیدوار موجود ہیں، پیپلزپارٹی قیادت طویل عرصے بعد ووٹرز سے مل رہی ہے، 2 ماہ میں پیپلزپارٹی میں بہت تبدیلی ہوئی ہے، پیپلزپارٹی انتخابات میں سرپرائز دے گی، ہم سب کے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ مانگتے ہیں، ہم زراعت سے لے کر کاروبار تک پالیسی لارہے ہیں۔
ندیم افضل چن کا کہنا تھا کہ ملک سنگین مسائل میں ہے، سیاسی جماعتوں کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیئے، الیکشن متنازع ہوگئے تو نقصان ملک کا ہوگا۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما آصف کرمانی نے آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام گلے شکوے ن لیگ سے نہیں، نگراں حکومت موجود ہے، ابھی تک ن لیگ نے اپنے امیدواروں کا اعلان نہیں کیا، کن امیدواروں کے کام کیے جارہے ہیں، کسی کے پاس ثبوت ہے توعدالت میں جائیں۔
آصف کرمانی نے کہا کہ جن کے کاغذات چھینے گئے کیا وہ عدالت گئے؟ جن کے پاس کوئی کارکردگی نہیں وہ الزامات لگاتے ہیں، میں کسی بھی غلط چیز کا دفاع نہیں کروں گا، جو 9 مئی کے واقعات میں ملوث نہیں ان کو بلے کا نشان ملنا چاہیئے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا مزید ہنا تھا کہ ہمارے پارلیمانی بورڈز کے اجلاس طویل ہوگئے، ایک ایک سیٹ پر 15،15 امیدوار تھے، وقت زیادہ لگ گیا، ایک دو دن میں ن لیگ کا منشور آجائے گا، چند دنوں میں انتخابی مہم شروع کردی جائے گی، امیدواروں کے اعلان کے بعد انتخابی مہم چلائی جاتی ہے، اصل فیصلہ تو 8 فروری کو ہوجائے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں ذاتی طور پر سیٹ ایڈجسمنٹ کے حق میں نہیں، مخلوط حکومت آئی تو عوام کو ڈیلیور نہیں کرپائے گی، میں ذاتی اور پارٹی کی جانب سے بلاول بھٹو کو ویلکم کرتا ہوں۔