پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین کے چیئرمین پرویز خٹک نے پارٹی منشور پیش کر دیا۔ ایم ٹی آئیز میں کام کرنے والے ملازمین کو ریگولر کرنے، زرعی سامان رعایتی قیمتوں پر دینے اور مدرسے، سرکاری اور نجی اسکول میں یکساں نصاب متعارف کرانے کا اعلان کردیا۔
پشاور میں پارٹی منشور پیش کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ منشور میں وہ چیزیں شامل کی گئی ہیں جو ہم پانچ سالوں میں مکمل کرینگے، زیادہ تر وہ چیزیں ہیں جن پر ساڑھے 8 سال کام کیا ان کو مزید مضبوط کرینگے۔
انھوں نے کہا کہ ایجوکیشن ، صحت اور پولیس کے محکموں کو مضبوط کرینگے، سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کو ایک ہی سطح پر لائیں گے۔ تمام تعلیمی بورڈز کو ایک کرکے باقی کو سب کیمپسز کرینگے، لڑکیوں کے لئے وظیفے میں اضافہ کرینگے، تعلیمی ادراوں میں سیاسی مداخلت ختم کرکے خودمختار بنائیں گے۔ سرکاری و نجی سکول اور مدرسے میں بہت فرق ہے اس کو ایک نصاب دینگے۔
ان کا کہنا تھا کہ پولیس میں ریفارمز کی ہیں لیکن مزید اصلاح کی ضرورت ہے، پولیس قانون کے مطابق کسی کے گھر میں جا سکے گی۔
پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ نوزائیدہ بچوں کے لئے تین اسپتال اور ایک اور کارڈیالوجی اسپتال بنائیگے۔ گندم کی پیدوار بڑھانے کے لئے کام کرینگے۔ زرعی سامان رعایتی قیمتوں پر دینگے۔ سیاحتی علاقوں میں سہولیات دینگے۔
چیئرمین پی ٹی آئی پی نے کہا کہ ”ہمارا منشور ہے امن ترقی اور خوشحالی“۔ پارٹی کو بنے ہوئے چار مہینے ہوگئے۔ چار مہینوں میں لوگوں سے رابطے کئے اور ان کے مطالبات کو دیکھتے ہوئے منشور بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم امن کو بہتر بنائینگے اور پھر صوبے کو ترقی دینگے۔ اداروں میں سیاسی مداخلت ختم کرینگے۔ ہم پالیسی دینگے بیوکریسی اس پر عمل کرے گی۔
انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی والے 90 دن کے نعرے لگاتے رہے 90 دن میں کیا ہوتا ہے۔ میرے دور میں نجی تعلیموں ادروں سے بچے سرکاری سکولوں میں آتے رہے۔ ہیلتھ ایجوکیشن حکومت کی ذمہ داری ہے۔ہم نے ہزاروں ڈاکٹر بھرتی کیے اور پیرامیڈیکس دیے۔