Aaj Logo

شائع 09 جنوری 2024 04:46pm

نیویارک میں یہودی عبادتگاہ کے نیچے سرنگیں، ماجرا کیا ہے

امریکہ کے شہر نیویارک میں ایک قدیم یہودی عبادتگاہ کے نیچے غیرقانونی سرنگیں پکڑی گئی ہیں جنہیں بند کرنے کی کوشش کے دوران شدید ہنگامہ آرائی ہوئی اور پولیس نے کم ازکم 10 افراد کو گرفتار کرلیا۔

تاہم سرنگوں کی دریافت کے بعد سوشل میڈیا پر سازشی نظریات کا طوفان برپا ہے اور کئی طرح کے دعوے کیے جا رہے ہیں۔

یہ سرنگیں نیویارک کے معروف علاقے بروکلین میں پیر کو سامنے اآئیں اور ان کے پکڑے جانے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہیں۔

برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق جب تعمیراتی کارکنوں کو سرنگین بند کرنے کیلئے بلایا گیا تو نوجوان یہودی مرد ان کے سامنے اآگئے۔ اس پر پولیس کی مدد طلب کی گئی اور دس افراد گرفتار کرلیے گئے۔

یہودی عبادت گاہ کے منتظم رابی یوسف براؤن نے نوجوانوں کے اقدامات کی مذمت کی ہے۔

امریکی اور برطانوی ذرائع ابلاغ میں اب تک جو معلومات سامنے آئی ہیں ان کے مطابق یہ سرنگیں ایک یہودی مذہبی گروپ خبد لوباویچ Chabad-Lubavitch کی جانب سے بنائی گئیں۔

یہ گروپ یہودی عبادت گاہوں کے روایتی رہنماوں کا مخالف ہے اور ان کی مخاصمت کئی عشروں سے چل رہی ہے۔

ڈیلی میل کے مطابق خبد گروپ کے اراکین کئی مہینوں سے یہ سرنگیں کھود رہے تھے لیکن ان کا مقصد واضح نہیں۔ کچھ کے خیال میں ان سرنگوں کے ذیعے وہ ایک عبادتگاہ کو ایک تاریخی مقام سے جوڑا جا رہا تھا جب کہ دیگر کے خیال میں یہ محض عبادت گاہ کو توسیع دینے کے لیے تھی۔

یہودی عبادت گاہ کے رہنماؤں کو سرنگوں کی موجودگی کا علم دسمبر میں ہوا جس کے بعد انہوں نے انجینئرز کو بلا کر نقصانات کا جائزہ لیا اور پیر کو سرنگیں بند کرنے کی کوشش کی جہاں سے یہ معاملہ منظر عام پر آیا۔

سیمنٹ سے بھرے ٹرک سرنگوں کو بند کرنے کے لیے بلائے گئے تھے جو مرکزی عبادت گاہ تک آتی تھیں۔

جب تعمیراتی کارکنوں نے سرنگیں بند کرنے کی کوشش کی تو خبد گروپ کے نوجوان ان سے لڑ پڑے اور دھینگا مشتی ہوئی۔

یہ معاملہ ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب ذرائع ابلاغ میں غزہ میں حماس کی سرنگوں کے نیٹ ورک کا چرچا ہے۔ اسرائیل دو ماہ سے حماس کی ان سرنگوں کو تباہ کرنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے۔

Read Comments