عالمی سطح پر خام تیل کی کھپت میں نمایاں کمی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں پیٹرولیم مصنوعات بشمول پیٹرول اور ڈیزل کی قیتموں میں نمایاں کمی کا امکان ہے۔
تیل کے شعبے کے ماہرین کے مطابق امریکہ، یورپ اور چین میں صنعتوں میں پیداواری عمل سست پڑ گیا ہے جس کے نتیجے میں تیل کی کھپت میں کمی ہوئی ہے۔ اس کے نتیجے میں ڈیزل اور دیگر پیٹرولیم مصنوعات کی طلب میں نمایاں کمی دکھی گئی ہے۔
امریکہ، یورپ اور چین کی صنعتوں میں سست روی سال 2023 کے آخری مہینوں میں شروع ہوئی اور امکان ہے کہ صنعتی پیداوار میں 2024 میں معمولی اضافہ ہوگا۔ اس صورت حال کے پیٹرولیم مصنوعات کی مانگ پر اثرات ہو رہے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ 2024 میں خام تیل کی قیمت 85 ڈالر سے 60 ڈالر کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔
یاد رہے کہ خلیجی ریاست عمان کے بجٹ سے پہلے ہی انکشاف ہو چکا ہے کہ سال 2024 میں تیل کی قیمت 60 ڈالر فی بیرل رہے گی۔
جہاں ایک جانب خام تیل کی طلب میں عالمی سطح پر کمی دیکھی جا رہی ہے وہیں پاکستان میں بھی پیٹرولیم مصنوعات کی کھپت میں نماں کمی آئی ہے۔