جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ کراچی میں بجلی کی ترسیل اور تقسیم کی مونوپلی ٹوٹنی چاہئے۔
حافظ نعیم نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیر توانائی نے کل کے الیکٹرک کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے، جس کے تحت 10 ہزار میگاواٹ بجلی کراچی کو دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کی ضرورت 3000 میگاواٹ ہے، ہم 7000 میگا واٹ کے اضافی پیسے دے رہے ہیں۔
نگراں حکومت نے صنعتوں کیلئے بجلی سستی کرنے کا پلان تیار کرلیا
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کوئی بھی حکومت ہو وہ کے الیکٹرک کے ساتھ ملی ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ساری پارٹیاں کے الیکٹرک مافیا کو سپورٹ کرتی ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کراچی کے تنخواہ دار طبقے کی ٹیکس رپورٹ آئی جو پورے پنجاب سے زیادہ ہے، ٹیکس ہم دیتے ہیں ریونیو ہم جنریٹ کرتے ہیں۔
حافظ نعیم نے کہا کہ 2018 سے کے الیکٹرک نے نیشنل گرڈ کو بجلی کے بدلے کتنے پیسےجمع کرائے؟ نیشنل گرڈ کے 62 ارب روپے اور گیس کے بھی پیسے ہیں، ان کو گیس بغیر معاہدے کے ملتی ہے۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ کراچی کو اس فراڈ کمپنی کی ضرورت ہی نہیں، خراب پلانٹ چلا کر فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر پیسے لئے جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عدالتیں بھی اس میں کام نہیں کر رہیں۔