برطانوی جریدے ”دی اکانومسٹ“ نے پیر کی صبح بانی پی ٹی آئی کا شائع کردہ مضمون ایک مرتبہ پھر پوسٹ کر دیا ہے۔ جریدے نے عمران خان کا لکھا گیا مضمون آٹھویں بار اپنے ایکس (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر شیئر کیا ہے۔
جیل سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے مضمون کی برطانوی اخبار میں اشاعت پر گزشتہ دنوں حکومت نے برہمی کا اظہار کیا تھا۔ نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ”ایکس“ پر پیغام میں کہا تھا کہ برطانوی جریدے دی اکانومسٹ کو خط لکھا جائےگا۔ یہ خط ایک مضمون کے بارے میں لکھا جارہا ہے جو مبینہ طور پر عمران خان نے لکھا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان کا یہ مضمون ”دی اکانومسٹ“ کے صرف ایکس اکاؤنٹ سے اب تک 2 کروڑ سے زیادہ ویوز حاصل کر چکا ہے۔
ویب سائٹ نیوز گُرو کے مطابق دی اکانومسٹ کا یہ مضمون 2007 سے اب تک کا سب سے پڑھا جانے والا مضمون بھی بن چکا ہے۔
برطانوی جریدے میں شائع ہونے والے مضمون میں عمران خان نے آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے اپنے تحفظات ظاہر کیے تھے۔
عمران خان کے مضمون کے حوالے سے اپنے ٹوئٹ میں وفاقی وزیر مرتضٰی سولنگی نے لکھا تھا کہ یہ حیران کن اور پریشان کن ہے کہ اس طرح کے ایک معزز میڈیا ادارے نے ایک ایسے شخص کے نام پر ایک مضمون شائع کیا جو جیل میں ہے اور اسے سزا سنائی گئی ہے۔
مرتضٰی سولنگی نے لکھا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اخلاقی معیارات کو برقرار رکھنا اور ذمہ دارانہ صحافت کو فروغ دینا انتہائی ضروری ہے، ہم یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ادارتی فیصلہ کیسے کیا گیا تھا، اور مواد کی قانونی حیثیت اور ساکھ کے بارے میں کیا غور کیا گیا تھا۔
دوسری طرف سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے مختلف تبصروں کا ایک سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔
اس حوالے سے صارفین نے مختلف تبصرے کیے ہیں، صحافی فیصل حسین نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ تحریک انصاف کے کارکن تفریح لیتے ہیں تو سمجھ آتا ہے یہ دی اکنامسٹ کیوں تفریح لے رہا ہے، یہ تو حد ہی ہوگئی۔ اب دوبارہ خط مت لکھیے گا ورنہ ہر منٹ بعد لگانا شروع کردے گا۔
دو روز قبل پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حامیوں نے دعویٰ کیا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس نے نگران وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی کی ٹویٹ کے نیچے ریڈر کانٹیکسٹ یعنی سیاق و سباق کا نوٹ شامل کردیا اور اس طرح انہیں جھوٹا ہونے کی سند دی گئی ہے۔
لیکن حقیقت یہ تھی کہ نگراں وفاقی وزیر مرتضیٰ سولنگی کی ٹویٹ کا سیاق و سباق کچھ صارفین نے شامل کیا تھا، اسے ٹوئٹر یا ایکس نے شامل نہیں کیا تھا۔