نگراں حکومت نے عوام کو قسطوں پر آئی فون دینے کا منصوبہ شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کا آغاز 12 جنوری 2024 سے ہوگا۔
نگراں وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی عمر سیف نے 12 جنوری 2024 کو ایک اقدام کے آغاز کے لیے ٹیلی کام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ تعاون کی تفصیل جاری کی۔
انہوں نے اس سے قبل یہ اعلان اکتوبر 2023 میں کیا تھا۔
اس وقت ڈاکٹر عمر سیف نے کہا تھا کہ ’پاکستان میں بہت سے لوگ فون تو استعمال کرتے ہیں لیکن وہ سستے فونز ہوتے ہیں، کیونکہ 80 ہزار، دو لاکھ یا تین لاکھ کا فون یک مشت خریدنا ہر کسی کی دسترس میں نہیں ہے۔‘
اب اس منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ یہ پروگرام صارفین کو آسان قسطوں کے ذریعے جدید ترین ماڈل کے فونز حاصل کرنے کے قابل بنائے گا۔
نگراں وفاقی وزیر نے بتایا کہ آئی فونز بھی اس پیشکش میں شامل ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) قسط کی ادائیگی میں ناکامی کی صورت میں ہینڈ سیٹس کو بلاک کرنے کے لیے ڈیوائس آئیڈنٹیفکیشن، رجسٹریشن، اور بلاکنگ سسٹمز (DIRBS) کو نافذ کرے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ اس پالیسی کا بنیادی مقصد ذمہ دارانہ مالیاتی رویے کو فروغ دینا اور ملک میں اسمارٹ فون کی رسائی کی مسلسل توسیع کو یقینی بنانا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ٹیلی کام کمپنیاں اقساط کے منصوبوں کے ذریعے صارفین کو براہ راست اسمارٹ فون فراہم کرکے ایک اہم کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں، اس طرح موبائل براڈ بینڈ کے فوائد خاص طور پر کم آمدنی والے طبقوں تک پہنچتی ہیں۔