سپریم کورٹ میں ذوالفقار بھٹو کی سزائے موت کے خلاف صدارتی ریفرنس کی سماعت میں شرکت کیلئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھٹو زرداری سپریم کورٹ پہنچے تو انوکھا معاملہ دیکھنے کو ملا۔
بلاول بھٹو زرداری سپریم کورٹ پہنچے تو گیٹ پر اچانک ان کی لطیف کھوسہ سے ملاقات ہوگئی۔
چند ماہ قبل پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل نیئر بخاری نے پارٹی پالیسی سے انحراف کرتے ہوئے عمران خان کی وکالت کرنے پر لطیف کھوسہ کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا، لطیف کھوسہ کی جانب سے جواب جمع نہ کرائے جانے پر پیپلز پارٹی نے ان کی بنیادی پارٹی رکنیت معطل کر دی تھی۔
جس کے بعد لطیف کھوسہ نے چند ہفتے قبل ہی پاکستان پیپلز پارٹی کو خیرباد کہہ کر پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔
آج جب لطیف کھوسہ پی ٹی آئی کی لیول پلئینگ فیلڈ پر توہین عدالت کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ سے باہر جا رہے تھے تو وکلاء کے رش کے باعث وہ ذوالفقار علی بھٹو ریفرنس کیلئے سپریم کورٹ پہنچنے والے بلاول بھٹو کے سامنے آگئے۔
بلاول بھٹو نے لطیف کھوسہ کو دیکھ کر ’دیکھو دیکھو مجھے کون نظر آیا‘ کا نعرہ لگا دیا۔
اس کے بعد بلاول بھٹو زرداری نے لطیف کھوسہ سے گفتگو کی اور دونوں بغل گیر ہوگئے۔
لطیف کھوسہ نے بلاول سے پوچھا، ’السلامُ علیکم سر، کیسے ہیں آپ خیریت سے ہیں؟‘
جس پر بلاول نے مسکراتے ہوئے جواب دیا، ’الحمدُاللہ، الحمدُاللہ‘۔