عام انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن میں ایک بڑا استعفی سامنے آیا ہے۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید خان نے استعفیٰ دے دیا۔ ذرائع نے ان پر کسی قسم کے دباؤ کی تردید کی ہے۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن عمر حمید خان کا استعفی اتوار کو سامنے آیا۔
ذرائع کے مطابق خراب صحت سیکرٹری الیکشن کمیشن کےاستعفے کی وجہ بنی۔ عمیر حمید نے کہا کہ میری صحت کام کرنےکی اجازت نہیں دیتی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکرٹری الیکشن نے کسی کے دباؤ پر استعفیٰ نہیں دیا، عمرحمیدکچھ دن تک ہسپتال میں زیرعلاج رہے ہیں اور اب وہ گھر میں زیر علاج ہیں۔
ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنرنےتاحال ان کا استعفیٰ قبول نہیں کیا۔
دوسری جانب نگراں وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر الیکشن کمیشن کا اعلامیہ پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ افواہوں پر دھیان نہ دیں، سیکریٹری الیکشن کمیشن واقعی علیل ہیں۔ اللہ سے ان کی مکمل اور جلد صحتیابی کی دعا کرتے ہیں۔
نگراں وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن مکمل طور پر فعال ہے اور کسی قسم کا کوئی بحران نہیں ہے۔
واضح رہے کہ عمر حمید خان کو جولائی 2021 میں سیکریٹری الیکشن کمیشن مقرر کیا گیا تھا۔ اس سے قبل وہ سیکریٹری فوڈ تھے۔ وہ ایک تجربے کار افسر ہیں اور وزارت خزانہ اور کابینہ ڈویژن میں اہم عہدوں پر رہ چکے ہیں۔
الیکشن کمیشن میں جہاں چیف الیکشن کمشنر اور اراکین اہم پالیسی امور سنبھالتے ہیں وہیں الیکشن کمیشن کے عملی معاملات پوری طرح سے سیکریٹری کی ذمہ داری ہوتے ہیں۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن نگراں دور میں تبادلوں اور تقرریوں پر نظر رکھنے کا فرض بھی انجام دیتا ہے۔ انتظامی امور میں سیاسی مداخلت روکنا بھی سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کام ہے۔