لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن اپیلٹ ٹربیونلز کے فیصلوں کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے لیے 5 رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد امیر بھٹی نے 5 رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا، 5 رکنی لارجر بینچ جسٹس شجاعت علی خان کی سربراہی میں درخواستوں پر سماعت کرے گا۔
بینچ کے دیگر ارکان میں جسٹس علی باقر نجفی، جسٹس شاہد بلال، جسٹس فیصل زمان خان اور جسٹس جواد حسن شامل ہیں۔
الیکشن اپیلٹ ٹربیونلز کے فیصلوں کے خلاف درخواستیں صرف لاہور ہائیکورٹ پرنسپل سیٹ پر دائر کی جا سکیں گی۔
لارجر بینچ درخواستوں پر سماعت کا آغاز 9 جنوری سے کرے گا۔
لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ یہ بینچ صرف سیٹ لاہور پر الیکشن اپیلٹ ٹربیونلز کے فیصلوں کے خلاف درخواستیں وصول کرے گا۔
واضح رہے کہ اس بینچ کا الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اعلان کردہ الیکشن شیڈول سے کوئی تعلق نہیں، الیکشن کمیشن کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق اپیلٹ ٹربیونلز کو ریٹرننگ آفیسرز کے کاغذاتِ نامزدگی منظور یا مسترد کئے جانے کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں کی سماعت 10 جنوری تک مکمل کرنا ہے، 11 جنوری کو الیکشن کمیشن کے مجاز نمائندے قومی اور صوبائی اسمبلی کے تمام حلقوں میں امیدواروں کی نظر ثانی شدہ فہرستیں اپنے دفاتر پر آویزاں کریں گے۔
پی ٹی آئی خواتین کی مخصوص نشستوں کی فہرست جاری نہ کرنے کا اقدامچیلنج
پی ٹی آئی کے ٹکٹوں کا مسئلہ پیر تک حل ہو جائے گا، بیرسٹر گوہر کااعلان
کاغذات نامزدگی مسترد یا منظور ہونے کیخلاف اپیلوں پر کون کہاں سماعتکرے گا؟
کاغذاتِ نامزدگی واپس لینے کے لیے ایک دن کی مہلت دی جائے گی جس کے بعد 12 جنوری کو ہر حلقہ میں امیدواروں کی حتمی فہرستیں پبلک کے سامنے پیش کر دی جائیں گی، اس کے اگلے روز 13 جنوری کو الیکشن کمیشن ہر حلقے کے امیدواروں کی حتمی فہرست میں موجود تمام امیدواروں کو انتخابی نشانات الاٹ کر دے گا۔