پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سینیٹ تو کیا اقوام متحدہ اور او آئی سی سے بھی قراردادیں پاس کروا لیں پھر بھی پاکستان میں عام انتخابات 8 فروری کو ہی ہوں گے، ن لیگ اور پی ٹی آئی اپنے لیڈروں کو جیل سے بچانے کے لیے الیکشن لڑرہی ہیں، پیپلزپارٹی عوام کے مسائل کے حل کے لیے الیکشن لڑرہی ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ کئی دنوں سے لاہور میں گھوم رہا ہوں، مقامی لوگوں سے ملاقات کرکے مسائل سنے، لاہور میں بہت زیادہ کام کرنے کی ضرورت ہے، اقتدار میں آنے والےعوام کے مسائل پر توجہ نہیں دیتے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی برابری کی سیاست پر یقین رکھتی ہے، ہمارے 10 نکات پرعمل کرکے مسائل حل کیے جاسکتے ہیں۔
انتخابات کے حوالے سے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ الیکشن اپنے مقررہ وقت پر ہوں گے، چیف جسٹس کہہ چکے کہ الیکشن 8 فروری کو ہوں گے، چیف جسٹس کہہ چکے 8 فروری کو الیکشن پتھر پر لکیر ہیں اور ہمیں اُن کی بات پر یقین ہے، قدم بڑھائیں قاضی صاحب ہم آپ کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام ہمارا ساتھ دیں، 8 فروری کو ہم جیتیں گے، او آئی سی اور یو این سے بھی قرارداد منظور کروالیں تو الیکشن وقت پر ہوں گے، آج کہا جا رہا ہے کہ بہت زیادہ امیدواروں کے کاغذات مسترد ہو گئے ہیں مگر 2013 میں تو اس سے زیادہ لوگوں کے کاغذات مسترد ہوئے تھے، ماضی میں مختلف جماعتیں مسلط کی گئیں۔
سابق وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ بے نظیر بھٹو نے منشور دیا اور ہم نے منشور پرعمل کیا، ہم نے بی بی شہید کے کیے وعدے پورے کیے، ہم نے سندھ کے سیلاب متاثرین سے کیے وعدے پورے کیے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف والے اپنے قائد کو جیل سے نکالنے اور مسلم لیگ ن والے اپنے لیڈر کو جیل سے بچانے کے لیے انتخابات لڑ رہے ہیں، پیپلزپارٹی عوام کے مسائل کے حل کے لیے الیکشن لڑرہی ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہاکہ ہم لیول پلیئنگ فیلڈ کا شکوہ نہیں کر رہے کیوں کہ عوام ہمارے ساتھ ہے، مسائل کا مقابلہ کرنے کے لیے پیپلزپارٹی کو موقع دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے ظاہر کیا جا رہا ہے کہ لاہور میں دودھ اور شہد کی نہریں بہہ رہی ہیں حالانکہ اصل میں ایسا نہیں، ہم چاہتے ہیں کہ یہاں کے کسان، مزدور میں طالبعلم کے مسائل حل کریں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے صوبوں کو این ایف سی ایوارڈ دیا لیکن مسلم لیگ ن نے ہمیشہ اشرافیہ کی نمائندگی کی ہے، پنجاب کے عام آدمی کا کوئی پرسان حال نہیں۔
سابق وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کی بنیاد ہی لاہور میں رکھی گئی تھی اس لیے میں بھی اپنا سفر یہاں سے شروع کر رہا ہوں۔ ہمارا اس شہر کے ساتھ ایک رشتہ ہے، ذوالفقار علی بھٹو کو جب سزائے موت دی گئی تو یہاں کے لوگوں نے خود کو آگ لگا دی تھی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پنجاب سے پیپلزپارٹی کو آؤٹ کرنے کے لیے جنرل ضیا سمیت دیگر غیر سیاسی لوگوں نے مختلف لوگ ہم پر مسلط کیے۔ ہم اس الیکشن میں سلیکشن کا مقابلہ کریں گے۔