مالدیپ کی حکمراں پروگریسو پارٹی آف مالدیپ (پی پی ایم) کے کونسل ممبر زاہد رمیز نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ”ایکس“ پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے سیاحتی دورے کا مذاق اڑایا۔
مالدیپ کی حکمراں جماعت کے رکن زاہد رمیز نے مودی کے لکشدیپ دورے کا مذاق اڑاتے ہوئے ہندوستانیوں کے خلاف نسل پرستانہ تبصرہ کیا، اس سے پہلے انہوں نے ہندوستانی شہریت مانگی تھی۔
پی پی ایم رکن کا بھارتیوں کے خلاف نسل پرستانہ تبصرہ مشہور ”ایکس“ صارف مسٹر سنہا کی ایک پوسٹ کے جواب میں آیا ہے ، جس میں انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے لکشدیپ کے حالیہ دورے کی تصاویر شیئر کی تھیں۔
مالدیپ سے تعلق رکھنے والے سیاست داں کی جانب سے توہین آمیز تبصرے پر برہم انٹرنیٹ صارفین نے مستقبل میں چھٹیوں کے لیے مالدیپ نہ جانے کا عزم کیا۔
یاد رہے کہ 4 جنوری کو وزیر اعظم نریندر مودی نے لکشدیپ کے اپنے حالیہ دورے کی کچھ تصاویر شیئر کرتے ہوئے لوگوں پر زور دیا تھا کہ وہ اس خوبصورت جزیرے کا دورہ کریں، جسے ان کے ’ووکل فار لوکل‘ نعرے اور جزیرے میں سیاحت کو فروغ دینے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
ایکس صارف مسٹر سنہا نے وزیر اعظم مودی کے لکشدیپ کے حالیہ دورے کی ایک تصویر شیئر کی۔ تصویر میں بھارتی وزیر اعظم کو خوبصورت جزیرے کے قدیم ساحل پر چہل قدمی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ مسٹر سنہا نے لکھا، ’کتنا اچھا قدم ہے! یہ مالدیپ کے نئے چینی کٹھ پتلی گروپ کے لئے ایک بڑا دھچکا ہے۔ اس سے لکشدیپ میں سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔
مسٹر سنہا کی پوسٹ کے جواب میں مالدیپ کی حکمراں پروگریسو پارٹی آف مالدیپ (پی پی ایم) کے کونسل ممبر زاہد رمیز نے 5 جنوری کو لکھا ، ’یہ قدم بہت اچھا ہے۔ تاہم، ہمارے ساتھ مقابلہ کرنے کا خیال گمراہ کن ہے، وہ ہماری پیش کردہ خدمت کیسے فراہم کرسکتے ہیں؟ وہ اتنے صاف کیسے ہو سکتے ہیں؟ کمروں میں مستقل بدبو سب سے بڑی گراوٹ ہوگی۔
ایورال ایکس صارفین نے پی پی ایم ممبر کے نسل پرستانہ بیان پر اپنے غصے کا اظہار کیا جس کا مطلب یہ تھا کہ ہندوستانی غیر صحت مند اور گندے ہیں۔ ایورال نے مالدیپ کا بائیکاٹ کرنے کا عہد کیا۔