پاکستان پیپلزپارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ پوری قوم الیکشن کا انتظارکر رہی ہے، جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔
کراچی میں دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی، زلزلے، سیلاب کے باوجود الیکشن ہوئے ہیں، پاکستان میں جو صورتحال بن رہی ہے اس پر افسوس کا اظہار کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز سینیٹ کا کورم پورا نہ ہونے کے باوجود قرارداد منظور کی گئی، سینیٹ میں بیٹھے 12 لوگوں نے عوام کے ساتھ مذاق کیا۔
نثارکھوڑو کا کہنا تھا کہ الیکشن معطل نہیں ہوں گے، عوام کو الیکشن سے دور رکھنا غیرآئینی ہے، الیکشن معطل کرانے کی مذموم کوشش کی مذمت کرتے ہیں۔
اس موقع پر متحدہ قومی موومنٹ کے سابق رہنما اور پاک سرزمین پارٹی سے حالیہ دنوں میں پیپلز پارٹی میں شامل ہونے والے رضا ہارون نے کہا کہ آصف زرداری کا کراچی کے لیے جذبہ اور خواہشات دیکھ کر متاثر ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کراچی کے نام پر نہیں بلکہ کراچی کے لیے سیاست کرنا چاہتے ہیں، آصف زرداری سے نومبر کے شروع میں ہماری ملاقات ہوئی تھی، سیاسی مفادات کے لیے سندھی اور مہاجر میں تفریق پیدا کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ شہری اور دیہی آبادی کے درمیان خلیج کو کم کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ تین کروڑ کے شہر کو کوئی ایک پارٹی بہت جلد ٹھیک نہیں کرسکتی، کراچی کی ترقی چارٹر آف کراچی کے بغیر ممکن نہیں۔
رضا ہارون نے کہا کہ سندھ سمیت پورے ملک میں اختیارات نچلی سطح پر منتقل کرنے ہوں گے۔