فضائی حادثات کا تصور کچھ عرصہ قبل تک طیاروں کی تباہی اور یقینی موت سے جڑا تھا لیکن اب صورتحال یہ ہے کہ دوران پرواز آپ کو موت سامنے نظر آرہی ہوتی ہے اور منزل پر پہنچنے سے قبل کا وقت یہ دُعا کرتے گزرتا ہے کہ یہ سفر آخری ثابت نہ ہو۔
ایسا ہی ایک منظرحال ہی میں الاسکا ائر لائنز کی ایک پرواز میں دیکھنے میں آیا جس میں عملے سمیت کل 177 افراد سوار تھے۔
الاسکا ائرلائنز کی ”بوئنگ 737 میکس 9“ پرواز نے کیلیفورنیا کیلئے اڑان بھری اور دوران پرواز طیارے کی کھڑکی سمیت بیرونی سیکشن کا ایک بڑا حصہ فضا میں اڑ گیا۔
اس عجیب و غریب اور دل دہلا دینے والے واقعے نے مسافروں کو خوف میں مبتلا کردیا، یہ واقعہ پرواز کے اڑان بھرنے کے 35 منٹ بعد پیش آیا۔ پرواز کو امریکا کے شہر پورٹ لینڈ میں ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی۔
الاسکا ایئرلائنز نے کہا ہے کہ حادثے کے بعد جہاز نے خوش قسمتی سے بحفاظت لینڈنگ کر لی تھی۔
ایئرلائنز نے کہا ہے کہ اس واقعہ کے بعد اس نے اپنے تمام 65 ’737 میکس 9‘ طیاروں کو گراؤنڈ کر دیا ہے تاکہ ان کا معائنہ کیا جا سکے۔
سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طیارے میں شگاف پڑا ہوا ہے۔
الاسکا ائر لائنز کی پرواز 1282 پورٹ لینڈ اوریگون سے اونٹاریو، کیلیفورنیا جا رہی تھی جو اڑان بھرنے کے فورا بعد حادثے کا شکار ہوئی۔ طیارے کو اس میں سوار تمام 177 افراد سمیت پورٹ لینڈ انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر بحفاظت اتارا گیا۔
فلائٹ اینالائزرز کے اعداد و شمار کے مطابق پرواز کے دوران طیارہ 16 ہزار فٹ کی بلندی پر پہنچ گیا تھا اور پھر اچانک نیچے اترنا شروع ہو گیا۔
مسافروں نے اپنے تکلیف دہ تجربے کو بیان کرتے ہوئے اسے ایک ڈراؤنا خواب قرار دیا۔
ایک 22 سالہ مسافر نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ ’میں اپنی آنکھیں کھولتا ہوں اور سب سے پہلے جو چیز مجھے نظر آتی ہے وہ میرے سامنے آکسیجن ماسک ہے۔ اور میں بائیں طرف دیکھتا ہوں اور جہاز کے کنارے کی دیوار ختم ہو چکی ہے۔ پہلی چیز جو میں نے سوچی وہ یہ تھی کہ ’میں مرنے لگا ہوں‘۔
طیارے میں موجود ایک مسافر نے کے پی ٹی وی کو بتایا ہے کہ جہاز کے ٹکڑے فضا میں اڑنے کے بعد طیارے کی باڈی میں آنے والا شگاف ’ایک ریفریجریٹر جتنا چوڑا تھا۔‘
انھوں نے بتایا کہ ’ایک زور دار دھماکہ‘ ہوا اور آکسیجن ماسک نیچے گرے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ہمیں بتایا گیا کہ اس جگہ کے قریب ایک بچہ بیٹھا تھا جس کی شرٹ ہوا کے دباؤ کے باعث اتر کر باہر اڑ گئی اور اس کی والدہ نے بچے کو تھاما ہوا تھا کہ کہیں وہ خود بھی ساتھ ہی نہ اڑ جائے۔‘
خیال رہے کہ زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ یہ ایک بالکل نیا طیارہ تھا جس نے نومبر 2023 میں سرٹیفکیٹ حاصل کیا تھا۔ ائر لائن کا کہنا ہے کہ اس واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہے اور حکام ابھی تک وجہ کا تعین نہیں کر سکے ہیں۔
ائر لائن کے مطابق اگرچہ ایسے واقعات شاذ و نادر ہی پیش آتے ہیں لیکن عملے کو صورتحال کو محفوظ طریقے سے سنبھالنے کے لیے تربیت دی گئی ہے۔
بوئنگ ایئر لائنز کا کہنا ہے کہ ہم الاسکا ایئرلائنز کی پرواز اے ایس 1282کو پیش آنے والےواقعے سے آگاہ ہیں اور مزید معلومات جمع کرتے ہوئے اپنے کسٹمرز کے ساتھ رابطے میں ہیں، بوئنگ کی تکنیکی ٹیم تحقیقات میں مدد کے لیے تیارہے۔
ائر سیفٹی ایکسپرٹ انتھونی برک ہاؤس کا کہنا ہے کہ ’میں تصور نہیں کر سکتا کہ مسافروں نے کیا دیکھا۔ہوا اس کیبن سے گزر رہی ہوگی اور یہ شاید ایک بہت پرتشدد اور یقینی طور پر خوفناک صورتحال تھی۔