آئندہ عام انتخابات کے لیے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد اور منظوری ہونے کا سلسلہ جاری ہے، سابق سپیکر اسد قیصر، زرتاج گل، جمشید دستی، سابق صوبائی وزیر تیمورسلیم جھگڑا، ارباب شیر علی اور یوسف خان دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کی اپیلیں منظور ہوئیں جبکہ سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کاغذات نامزدگی مسترد ہونے پر الیکشن لڑنے کے لیے نااہل قرار پائے، اسی طرح عمران خان، شہباز شریف، قیصرہ الٰہی اور عابد شیرعلی کے کاغذات نامزدگی کے خلاف نوٹسز جاری کیے گئے۔
کراچی الیکشن ٹربیونل نے پی ٹی آئی کے رہنما خرم شیر زمان، صدرعارف علوی کے بیٹے ڈاکٹر اواب علوی اور فہیم خان کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔
کراچی کے الیکشن ٹربیونل میں ریٹرننگ افسران (آر اوز) کے فیصلوں کےخلاف اپیلوں کی سماعت ہوئی۔
پی ٹی آئی کے خرم شیر زمان، اواب علوی اور فہیم خان کی اپیلیں منظور کرلی، این اے 241 سے پی ٹی آئی رہنما کی اپیل منظور کی گئی۔
صدرعارف علوی کے بیٹے ڈاکٹر اواب علوی کی اپیل بھی منظور کرلی گئی جبکہ این اے 234 سے پی ٹی آئی کے فہیم خان کو بھی الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی۔
کاغذات مسترد کرنے کا آر او کا فیصلہ کالعدم قراردے دیا گیا۔
انتخابی گہما گہمی عروج پر ہے، کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کا سلسلہ جاری ہے، پاکستان تحریک انصاف کے سابق وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے ملتان سے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے، جس کے بعد وہ الیکشن لڑنے کے لیے نااہل قرار دے دیے گئے۔
شاہ محمود قریشی کی قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 150 ، 151، صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 218، 219 سے کاغذات مسترد کی اپیلیں خارج ہوگئیں۔
اس کے علاوہ زین قریشی اور مہربانو الیکشن لڑنے کے لیے اہل قرار پائے جبکہ اسد قیصر، تیمور سلیم جھگڑا، زرتاج گل، جمشید دستی، طفیل انجم کے کاغذات نامزدگی بھی منظور ہوگئے۔
الیکشن اپیلٹ ٹربیونل نے پی پی 80 سرگودھا سے مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز کے کاغذات نامزدگی منظوری کے خلاف اپیل خارج کردی، نواز شریف اور شہباز شریف کے کاغذات منظوری کے خلاف اپیلوں پر رجسٹرار آفس کا اعتراض برقرار رکھتے ہوئے اپیل کنندہ کو بحث کرنے کا آخری موقع دے دیا۔
الیکشن اپیلیٹ ٹربیونل کے جج جسٹس اسجد جاوید گھرال نے پی پی 80 سے امیدوار مریم نواز کے کاغذات نامزدگی منظوری کے خلاف اپیل خارج کرتے ہوئے کاغذات نامزدگی کو درست قرار دے دیا۔
مریم نواز کے کاغذات کے خلاف مہر طاہر کی جانب سے اپیل دائر کی گئی تھی۔
جسٹس رسال حسن سید نے این اے 130 سے نواز شریف اور این اے 132 سے شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کے خلاف کارروائی کل تک ملتوی کردی۔
دوران سماعت اپیل کنندہ شاہد اورکزئی دوسری مرتبہ بھی ٹربیونل کے روبرو پیش نہ ہوا، ٹربیونل نے اپیل کنندہ کو کل پیش پونے کا آخری موقع دیا ہے۔
دوسری جانب بانی پی ٹی آئی، حماد اظہر، یاسیمین راشد، صنم جاوید اور میاں اسلم اقبال سمیت دیگر کی اپیلوں پر نوٹسز جاری کرتے ہوئے کل ریٹرننگ افسران سے جواب طلب کرلیا گیا۔
الیکشن اپیلٹ ٹربیونل نے لاہور کے حلقہ این اے 122 سے بانی پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف اپیل پر ریٹرننگ آفیسر کو نوٹس جاری کردیا۔
اپیلٹ ٹربیونل نے حماد اظہر کے حلقہ این اے 129 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف ریٹرننگ افسر سے جواب طلب کر لیا۔
این اے 76 نارووال سے احسن اقبال کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض کے خلاف 9 جنوری کو ریٹرننگ آفیسر سے جواب طلب کرلیا گیا، احسن اقبال کے کاغذات راشد ایڈووکیٹ نے چیلنج کیے تھے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما عابد شیر علی کے حلقہ این اے 102 فیصل آباد سے کاغذات نامزدگی کےخلاف اعتراض پر ریٹرننگ آفیسر کو نوٹس جاری کردیا۔
پی ٹی آئی کے امیدوار علی لیاقت، عمر لیاقت اور حنیفاں بی بی کے کاغذات نامزدگی درست قرار دے دیے گئے، اسی طرح پی ٹی آئی کے این اے 106 پی پی 121 کے امیدوار عبدالباسط کے کاغذات مسترد کے خلاف اپیل منظور کرکے ٹربیونل کے جج نے عبدالباسط کو الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبرپختوا کو بڑا ریلیف مل گیا، پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر، تیمور سلیم جھگڑا اور سابق ایم پی اے طفیل انجم کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے ہیں جبکہ عارف علوی کے بیٹے اور خرم شیر زمان کی اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔
الیکشن ٹربیونل نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے تیمور سلیم جھگڑا کے تین حلقوں این اے 28، پی کے 75 اور پی کے 79 سے کاغذات نامزدگی درست قراردیے۔
الیکشن اپیلٹ ٹربیونل نے سابق ایم پی اے طفیل انجم کو پی کے 55 سے الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے دی جبکہ این اے 19 صوابی سے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے۔
پشاور کے الیکشن ٹربیونل نے پی ٹی آئی ہنگو کے صدر یوسف خان کی اپیل بھی منظور کرلی اور این اے 36 ہنگو سے ان کے کاغذات درست قرار دے دیے۔
اسی طرح پی ٹی آئی کے سابق ایم این اے شیر علی ارباب کی اپیل بھی منظور کرلی گئی۔
لیہ سے پی ٹی آئی کے ملک نیاز احمد اور ملک اویس حیدر کے بھی کاغذات منظور ہوچکے ہیں، الیکشن ٹریبونل نے دونوں کے این اے 182 پر کاغذات منظور کیے۔
الیکشن ٹربیونل نے پی ٹی آئی امیدواروں کو الیکشن لڑنے کے لیے اہل قرار دے دیا۔
پشاور میں قائم 3 الیکشن ٹربیونل میں 38 امیداروں کے کاغذات نامزدگی پر سماعت ہوئیں جس میں سے الیکشن ٹربیونل نے 33 اپیلیں منظور کرلی جبکہ 4 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی بارے درج اپیلیں مسترد کردی۔
4 نامزد امیدواروں مختیار خان، محمد جاوید، محمد ظہیر الدین اور اشفاق محمود کی اپیل خارج کردی گئی جبکہ الیکشن ٹربیونل نے ایک اپیل پر سماعت ملتوی کردی گئی۔
ریٹرننگ افسران کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف اپیلوں پر الیکشن ایپلٹ ٹربیونل راولپنڈی نے سماعتیں کرتے ہوئے سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم عباسی، میجر طاہر صادق سمیت دیگر 17 امیدواروں کی اپیلیں منظور کرلیں۔
ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ میں قائم الیکشن ایپلٹ ٹربیونل نے ریٹرننگ افسران کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کے اپیلوں کی سماعت کرتے ہوئے پی پی 10 سے سابق ڈپٹی اسپیکر پنجاب اسمبلی واثق قیوم عباسی، این اے 53سے کرنل ریٹائرڈ اجمل صابر راجہ، پی پی 17 سے سابق صوبائی وزیر راجہ راشد حفیظ، این اے 53 سے روبینہ اجمل راجہ، پی پی 17 سے طارق محمود مرتضیٰ، این اے 51 غلام مرتضیٰ ستی، این اے 51 اور پی پی 6 سے عمر نوید ستی کی اپیلیں منظور کرلی۔
اس کے علاوہ الیکشن ٹربیونل نے پی پی 6 سے سعد سراج راجہ، پی پی 10 سے راجہ مبشر رفیق کیانی، پی پی 4 سے تسنیم ملک، این اے 49 سے میجر طاہر صادق، این اے 49 اور 50 سے ناز طاہر صادق، پی پی 15 بشارت راجہ، پی پی 15 سے حاجی ظفر اقبال، پی پی 15 ہی سے بہروز کمال راجہ، این اے 55 سے ملک طارق محمود، این اے 51 اور پی پی 6 سے سہیل عرفان عباسی اور پی پی 4 سے ملک عمران کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے متعلقہ ریٹرننگ افسران کے اعترضات کو کالعدم قرار دے دیا۔
دوسری جانب الیکشن اپیلٹ ٹربیونل نے فواد چوہدری کی کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کے خلاف اپیل پر سماعت منگل تک ملتوی کر دی جبکہ فواد چوہدری کی اہلیہ حباء فواد نے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپنی اپیل کو واپس لے لیا۔
امیدواروں کی اپیلوں پر سماعتوں کا سلسلہ 10 جنوری تک جاری رہے گا۔
الیکشن ٹریبونل سندھ کی جانب سے امیدواروں کی جانب سے دائر اپیلوں پر فیصلے سنائے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔
الیکشن ٹریبونل نے پی ٹی آئی کے مزید امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیلیں منظور کرلی۔
الیکشن ٹریبونل نے این اے 243 سے پی ٹی آئی کے سبحان ساحل کی اپیل منظور کرلی۔
ٹریبونل نے این اے 242، این اے 243 اور پی ایس 111 سے پی ٹی آئی امیدوار امجد آفریدی کی اپیلیں منظور کرلیں۔
پی ایس 113 سے پی ٹی آئی کے امیدوار حسنین علی چوہان کے کاغذات منظور کرلیے گئے جبکہ پی ٹی آئی کے پی ایس 113 کے حسنین چوہان کی اپیل بھی منظور کرلیے گئے۔
ٹریبونل نے پیپلزپارٹی کے امیدوار روف احمد کی بھی ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپیل منظور کرلی، آزاد امیدوار رفیعہ حسن کو بھی پی ایس 126 سے انتخابات لڑنےکی اجازت دے دی گئی۔
ہالہ سے پی ٹی آئی امیدوار مخدوم فضل کی بھی ریٹرننگ افسر کے فیصلے کے خلاف اپیل منظور کرلی گئی۔
الیکشن ٹریبونل نے این اے 242 سے سابق وزیر عظم میاں محمد شہباز شریف کے کاغذت نامزدگی کی اپیل پر سماعت کرتے ہوئے ریٹرنگ افسر اور شہباز شریف کو ٹوٹس جاری کردیے۔
پیپلزپارٹی کے رہنما مسعود مندوخیل نے شہباز شریف کے کاغذات کی منظوری کے خلاف اپیل دائر کی رکھی ہے۔
اپیلوں پر سماعت کے دوران الیکشن ٹریبونل کے جج عدنان الکریم میمن نے ریٹرننگ افسران کی اہلیت پر سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا جان بوجھ کر امیدواروں کو انتخابات لڑنے سے روکا جارہا ہے؟ لگ رہا ہے ریٹرننگ افسر نے شوقیہ دھڑا دھڑ کاغذات مسترد کیے۔
جسٹس عدنان الکریم نے کہا کہ محض مقدمات کی بنیاد پر انتخابات لڑنے سے نہیں روکا جاسکتا۔
الیکشن ٹریبونل نے سربراہ نے الیکشن کمیشن کی بھی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ جب ریٹرننگ افسران دوربین لگا کر حقائق کی نشاندہی نہیں کرسکے تو ہم کیسے کریں؟۔
جسٹس عدنان الکریم نے امیدوار اور وکلاء سے دلچسپ مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ جاؤبابا جاکر الیکشن کی تیاری کرو۔
پی ٹی آئی کےامیدواروں کی جانب سے وکیل فاران سردار و دیگر آج سندھ الیکشن ٹریبونل میں میں پیش ہوئے۔
الیکشن ٹریبونل میں پی ایس 113 سے غلام قادر ، پی ایس 116 سے پی ٹی آئی امیدوار محمد امجد، پی ایس 118 سے حسن زیب، پی ایس 100 سے محمد اعظم کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل دائر کی گئی۔
پی ایس 63 حیدرآباد سے آرزو اور پی ایس 116 سے بانی چئیرمین عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل دائر کی گئی۔
پی ایس 115 سے بلال حسین اور پی ایس 118 سے عبدالقیوم کے کاغذات مسترد ہونے کے خلاف اپیل دائر کی گئی۔
ٹریبونل نے فریقین اور الیکشن کمیشن کو نوٹر جاری کرتے ہوئے 8 جنوری تک جواب طلب کرلیا۔
کوئٹہ میں الیکشن ٹربیونل نے سابق وزیراعلی بلوچستان جام کمال کے کاغذات نامزدگی منظور کیے جانے خلاف دائر 5 اپیلیں خارج کرتے ہوئے الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے دی اور ٹربیونل نے نواب ثناء اللہ زہری اور سردار اختر مینگل کے خلاف دائر اپیلوں کی سماعت 8 جنوری تک ملتوی کردی۔
کوئٹہ میں قائم الیکشن ٹربیونل میں کاغذات نامزدگی مسترد یا منظور ہونے کے خلاف دائر ہونے والی 405 اپیلوں پر سماعت کاسلسلہ جاری ہے۔
اپیلوں کی سماعت جسٹس محمد ہاشم کاکڑ اور جسٹس محمد عامر نواز رانا پر مشتمل بینجز نے چوتھے روز بھی سماعت کی۔
اپیلیٹ ٹربیونل نے اپیلوں پر سماعت کے دوران اعتراضات دور کیے جانے کے بعد اب تک 328 امیدواروں کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دے دی اور 5 اپیلوں کو مسترد کردیا جبکہ 8 اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کیا۔
جسٹس محمد ہاشم نے مسلم لیگ کے رہنماء و سابق وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے این اے 257 ، پی بی 25 اور پی بی 22 سے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے خلاف بی این پی کی جانب سے دائر کی جانے والی 5 اپیلیں سماعت کے بعد خارج کردیں۔
جام کمال پر مخالف فریق نے اعتراض لگایا تھا کہ ان کے پاس اقامہ ہے اور وہ دہری شہرت کے حامل ہیں، جس پر ٹربیونل کے سامنے جام کمال کے وکیل برسٹر ظہور حسن جاموٹ نے پیش کر کہا کہ ان کے موکل کے اقامہ کی مدت 2018 میں ختم ہوچکی ہے، جس پر ٹوبیونل نے اعتراض دورکرتے ہوئے پانچوں اپیلیں خارج کردیں۔
دوسری جانب سابق وزراء اعلی کے پی پی پی کے رہنماء نواب ثناءکے این اے 261 اور پی بی 18، سابق وزیراعلیٰ وبی این پی کے سربراہ سردار اختر مینگل کو 3 حلقوں این اے 261، این اے 256 اور پی بی 20 اپیلوں کی سماعت 8 جنوری تک ملتوی کردی، ان دونوں پر بھی اقامہ رکھنے کے اعتراضات ہیں۔