نگراں وفاقی وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کے ذمہ داروں کے سینکڑوں ثبوت موجود ہیں، جیل میں بیٹھا شخص فیصلہ نہیں کرپارہا کہ امریکا کا گلا پکڑنا ہے یا پیر، ایوان بالامیں الیکشن التوا کی قرار داد میں دلائل دینے کا موقع نہیں ملا، نگراں وزیراعظم یا کابینہ کی طرف سے الیکشن تاخیر سے متعلق کوئی حکم موجود نہیں تھا۔
آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیراطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ سینیٹ میں مجھے بات کرنے کا موقع نہیں دیا گیا، سینیٹ سے نکلنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کی، کابینہ کی جانب سے قرارداد کی حمایت کا اختیار نہیں تھا، نگراں حکومت کا مؤقف ہے کہ انتخابات 8 فروری کو ہوں گے۔
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ قرارداد میں بیان کردہ مسائل حقیقی ہیں، انتخابات میں تاخیر کرنا ہمارا اختیار نہیں، الیکشن کی تاریخ میں تبدیلی الیکشن کمیشن کا اختیارہے، خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں سیکیورٹی کے مسائل ہیں۔
نگراں وزیراطلاعات نے مزید کہا کہ آج سینیٹ کا ماحول بہت جذباتی تھا، جب قرارداد پیش ہوئی تو میں موجود نہیں تھا، قرارداد پیش ہونے کے بعد ایوان میں پہنچا، سینیٹ میں صرف 14 ارکان موجود تھے، کسی نے بھی کورم کی نشاندہی نہیں کی، ممبران کی حاضری پوری کروانا نگراں حکومت کی ذمہ داری نہیں۔
سانحہ 9 مئی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کے واقعات کے ذمہ داروں کے سینکڑوں ثبوت موجود ہیں، عوام جانتے ہیں کہ کس نے سازش کی اور کس کے خلاف سازش کی، جیل میں قید شخص کی متنازع مضمون چھاپنے کی تحقیقات کررہے ہیں، یقینی بات یہ ہے کہ تحریر جیل سے باہر نہیں گئی۔
انہوں نے کہا کہ کسی عدالت نے نگراں حکومت کو غیرقانونی قرار نہیں دیا، جیل میں بیٹھے شخص کے پاس ایسا کوئی اختیار نہیں، وہ فیصلہ نہیں کرپارہے کہ امریکا کا گلا پکڑنا ہے یا پیر، کبھی کہتے ہیں امریکا کے خلاف نہیں، کبھی کہتے ہیں امریکا سے سازش ہوئی۔
فیٹف کے حوالے سے نگراں وفاقی وزیر مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ پاکستان کے گرے لسٹ میں جانے کی وجہ سے ہمارے قوانین میں بہتری آئی، گرے لسٹ میں جانے سے پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا۔
مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے قبل کچھ کہنا نہیں چاہتا، جو بھی فیصلہ آیا عملدرآمد کیا جائے گا، یقین ہے کہ فیصلہ آئینی تاریخ کا اہم ترین فیصلہ ہوگا۔
نگراں وزیراطلاعات نے کہا کہ بہت سے لوگوں کو الیکشن ٹریبونلز سے ریلیف ملا، کچھ لوگوں کوعدالتوں سے بھی ریلیف ملے گا، پی ٹی آئی نے 2 ہزار 620 کاغذات نامزدگی جمع کروائے، 1996 کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے، صوبائی اسمبلیوں کے لیے 1777 کاغذات نامزدگی جمع کروائے، 1777 میں سے 1398 کاغذات منظور کیے گئے، 78 اعشاریہ 67 فیصد کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ابھی ریلیف کے مزید فورمز بھی باقی ہیں، یہ خود کو مظلوم ظاہر کرنا چاہتے ہیں۔
جیل سے عمران خان کے مضمون کی برطانوی اخبار میں اشاعت پر حکومتبرہم
عام انتخابات 8 فروری 2024 کو ہوں گے، نگراں وزیراطلاعات نے واضحکردیا