مسلم لیگ کے سابق رہنما سردار مہتاب کا کہنا ہے کہ ن لیگ پر شریف کےخاندان کاعمل دخل بڑھ گیا ہے، اس میں سینئر قائدین کی گنجائش نہیں رہی، الیکشن کے نتائج پہلے سے نظر آرہے ہیں، نواز شریف کے الیکشن کے راستے صاف کردیئے گئے ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے (وائس آف امریکا) کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق گورنر خیبر پختون خوا سردار مہتاب کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن کی فیصلہ سازی اب نوازشریف کے ہاتھ میں نہیں، جو ان سے کروایا جارہا ہے وہ ان کی سوچ نہیں ہے۔
سردار مہتاب کا کہنا تھا کہ نوازشریف ووٹ کوعزت دو جب کہ جماعت کچھ اور بیانیہ چاہتی ہے، ن لیگ کی نئی قیادت اپنے قائد کو سمجھوتہ کرنے پر مجبور کئے ہوئے ہے، پالیسی میں تبدیلی سے سینئر پارٹی قائدین جماعت سے دور ہو رہے ہیں۔
سابق گورنر نے کہا کہ نواز شریف کو یقین ہے الیکشن کا نتیجہ ان کے حق میں آئے گا، اسی لئے وہ انتخابی مہم میں دلچسپی نہیں رکھتے، ان کے لئے الیکشن کے راستے صاف کر دیئے گئے ہیں، سیاسی جماعتوں کی بھی انتخابی مہم میں دلچسپی نہیں ہے، کیوں کہ الیکشن کے نتائج پہلے سے نظر آرہے ہیں۔
سردار مہتاب کا کہنا تھا کہ عام انتخابات ن لیگ بجائے آزاد کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا، کسی اور راستے سے اقتدار کی خواہش کو قبول کرنا مشکل ہے، نئی جماعت کے قیام پر الیکشن کے بعد غور ہوگا، انتخابات کے باعث نئی جماعت کو التواء میں ڈال دیا۔
سابق گورنر کے پی نے کہا کہ مسلم لیگ ن ان اصولوں سے انحراف کررہی ہے جو جو اس کا خاصہ رہا ہے، میں اسٹیبلیشمنٹ سے لڑنے والے نواز شریف کو جانتا ہوں، وہ سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کے کردار کو دیکھنا نہیں چاہتے، مسلم لیگ ن پر نواز شریف کے خاندان کا عمل دخل بڑھ گیا ہے، پارٹی میں اب سینئر قائدین کی گنجائش رہی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن اپنا تشخص کھو رہی ہے، تجربہ رکھنے والے سیاستدانوں کو گھر نہیں بیٹھنا چاہئے، بلکہ انہیں پارلیمنٹ میں کردار بنتا ہے، میں الیکشن کے بعد مسلم لیگ کے لئے آسان صورتحال نہیں دیکھتا، آئندہ پارلیمنٹ خطرے میں رہے گی۔
سردار مہتاب کا مزید کہنا تھا کہ دکھائی دیتا ہے کہ عمران خان الیکشن نہیں لڑ سکیں گے، پی ٹی آئی کا تنظیمی ڈھانچہ بھی تتر بتر ہوگیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کے خدشات درست ہیں لیکن میں الیکشن التواء کے حق میں نہیں۔