انسداد دہشت گردی عدالت نے مسلم لیگ ن کے رہنما عابد شیر علی کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے پولیس کو انہیں گرفتار کرکے 11 جنوری تک پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
فیصل آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں ن لیگ کے رہنما عابد شیر علی کے خلاف اراضی فراڈ کیس میں دھمکیاں دینے کے الزام پر درخواست کی سماعت ہوئی۔
شہری عدنان کی جانب سے عدالت میں درج ہونے والے استغاثہ کے مطابق سال 2022 میں ایس پی مدینہ ڈویژن نے عابد شیر علی کو اراضی فراڈ کی تفتیش کیلئے بلایا تھا۔
شہری کے مطابق عابد شیر علی نے سمن کی تعمیل کروانے گئے کانسٹیبل امتیاز کو ڈرایا اور ایس پی آفس کو آگ لگانے کی دھمکی دی۔
عدالت کی جانب سے عابد شیر علی کو اپنی صفائی دینے کیلئے 4 جنوری کو طلب کیا گیا تھا، اور عدم پیشی پر عدالت نے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔
واضح رہے کہ درخواست میں عابد شیر علی والد شیر علی اور بھائی سمیت 4 افراد کو ملزم نامزد کیا گیا تھا۔