اپیلٹ ٹربیونل راولپنڈی نے ریٹرنگ افسران کے فیصلے مسترد کرتے ہوئے تحریک انصاف کے بیشتر امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے۔
اپیلٹ ٹربیونل راولپنڈی میں کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف این اے 56 اور پی پی 16 اعجازخان جازی کی اپیل پر سماعت ہوئی۔
الیکشن ٹربیونل جج جسٹس مرزا وقاص رؤف نے فیصلہ سنا دیا اور این اے 56 اور پی پی 16 اعجازخان جازی کی اپیل منظور کرتے ہوئے ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے تمام اعتراضات مسترد کردیے۔
این اے 55 اور پی پی 15 سے سابق صوبائی وزیر بشارت راجہ کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے خلاف اپیل بھی منظور کرلی گئی اور سابق صوبائی وزیر کو دونوں حلقوں سے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی گئی۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے51 اور صوبائی حلقہ پی پی 6 لطاسب ستی کے مسترد کاغذات کے خلاف اپیل بھی منظور ہوگئی۔ لطاسب ستی تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے تھے۔
تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے عمر تنویر بٹ کے بھی حلقہ پی پی 15 سے کاغذات منظور کرلئے گئے۔ جب کہ مہرین آصف، قاضی اکبر اور شہناز بیگم کے کاغذات اپیلیں بھی منظور کرلی گئیں۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے سابق ایم پی اےعارف عباسی کی پی پی 19سے اپیل مسترد کردی گئی ہے، عارف عباسی اشتہاری تھے اور انہوں نے کسی عدالت میں سرنڈر بھی نہیں کیا۔
راولپنڈی اپلیٹ ٹربیونل نے تحریک انصاف کے رہنما اور شیخ رشید کے بھتیجے راشد شفیق کے کاغذات نامزدگی حلقہ این اے 56، 57، پی پی 19 سے منظور کرلئے۔
تحریک انصاف کے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے جہلم کے دونوں حلقوں سے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے گئے ہیں۔
فواد چوہدری کی جانب سے ان کے بھائی اور وکیل فیصل چوہدری الیکشن ٹربیونل پیش ہوئے۔ ریٹرنگ افسران کے فیصلے کو الیکشن ٹربیونل نے کالعدم قرار دے دیا۔
الیکشن ٹربیونل پشاور نے بیشتر پی ٹی آئی رہنماؤں کے کاغذات منظور کرلیے، ممبران پارلیمنٹ کی اہلیت کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہونے کے باعث نواز شریف کی اپیل پر سماعت ملتوی جبکہ علی امین گنڈا پور کی اپیل پر نوٹس جاری کردیے گئے۔
الیکشن ٹربیونل پشاور کے لیے نامزد ججز جسٹس عتیق شاہ، جسٹس شکیل احمد اور جسٹس وقار احمد نے مجموعی طور پر 42 اپیلوں پر سماعت کی، جس میں اکثر اپیلیں منظور کرلی گئی۔
اپیلیں منظور ہونے والوں میں پی ٹی آئی رہنماء عاطف خان، شہرام ترکئی، محمود جان، افتخار مشوانی، عبدالسلام آفریدی، میاں عمر، مجاہد علی خان، شفیع اللہ جان، امیر فرزند اور عدنان خان شامل ہیں جبکہ پشاور کے الیکشن ٹریبونل نے آج کسی کے کاغذات مسترد نہیں کیے۔
ایبٹ آباد بینچ کے الیکشن ٹربیونل جج جسٹس کامران حیات نے عمر ایوب کے کاغذات منظور کیے جبکہ مشتاق غنی اور اعظم سواتی کی اپیلوں پر 8 جنوری تک سماعت ملتوی کردی جبکہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے کاغذات پر بھی 8 جنوری تک ملتوی کردی۔
الیکشن ٹربیونل کے مطابق ممبران پارلیمنٹ کی اہلیت کا کیس سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے اور سپریم کورٹ کے فیصلہ کا انتظار ہے۔
الیکشن ٹربیونل ڈی آئی خان کے جج جسٹس فہیم ولی خان نے پشاور سے آن لائن اپیلوں پر سماعت کی جنہوں نے نے پی ٹی آئی رہنماء علی امین گنڈا پور سمیت 14 اپیلوں پر ریٹرننگ افسران کو نوٹس جاری کردیے جس کی سماعت بھی 8 جنوری کو ہوگی۔
سوات میں پی ٹی آئی امیدواروں کے کاغذات مستردگی پر اپیلٹ ٹربیونل کا فیصلہ سامنے آگیا۔
الیکشن اپلیٹ ٹریبونل سوات (پشاور ہاٸیکورٹ مینگورہ بینج) میں ریٹرننگ افسران (آر اوز) کا فیصلہ معطل کردیا گیا، پی ٹی آئی کے تمام امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے۔
منظور ہونے والے کاغذات نامزدگی میں سابق ایم این اے سلیم الرحمان کے این اے 2 اور این اے 3 سے، سابق ایم پی اے فضل حکیم نے پی کے 6 ، پی کے 5 اور این اے 3 سے، شرافت علی خان نے پی کے 3 اور این اے 2 سے، سابق صوباٸی وزیر ڈاکٹر امجد علی نے این اے 4، پی کے 7، پی کے 6 سے جبکہ سابق ایم پی اے عزیزاللہ گران خان نے پی کے 4 اور این اے 2 کے لیے کاغذات جمع کراٸے تھے لیکن آر اوز نے کاغذات نامزدگی مسترد کئے تھے۔
تمام اپیلوں کے لیے سہیل سلطان ایڈوکیٹ ٹریبونل کے سامنے پیش ہوئے۔