امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھو ملر نے اپنی پریس بریفنگ کے دوران غلطی سے کہہ دیا کہ امریکہ پاکستان میں ظلم اور جبر کی حمایت کرتا رہے گا۔ میتھو ملر نے نشاندہی پر فورا ہی اپنے جملے کی وضاحت کردی تاہم ان کے الفاظ اب سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے اور کئی لوگ کہہ رہے ہیں کہ امریکی ترجمان نے غلطی سے سچ بول دیا۔
میتھو ملر محکمہ خارجہ میں معمول کی پریس بریفنگ کے دوران سوالات کا جواب دے رہے تھے۔ جہاں انہوں نے پاکستان میں انتخابات پر اپنی پوزیشن واضح کی۔ ان سے بعض سوالات پی ٹی آئی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے بارے میں بھی کیے گئے۔
ایک صحافی نے کہاکہ پاکستان میں جس طرح انتخابی دھاندلی ہو رہی ہے اس پر امریکہ کو کچھ سخت ردعمل ظاہر کرنا چاہیے، جواب میں میتھو ملر نے کہا، ’ہم پاکستان کی ایک متحرک جمہوریت میں جمہوری جبر (supression) کی حمایت کرتے رہیں گے۔‘
ایک اور صحافی نے ترجمان کی توجہ دلائی کہ انہوں نے جمہوری جبر کا لفظ استعمال کیا ہے جس پر ملر نے کہا، ’میں نے کہا جمہوری آزادی (expression) ۔۔۔‘
ملر نے دو تین بار یہ لفظ دہرایا اور کہاکہ آپ غیر ضروری پر میری اصلاح کر رہے ہیں میں اس جھانسے میں نہیں آوں گا۔
دوسری جانب سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ امریکی ترجمان کی زبان سے سچ پھسل گیا ہے۔
کئی لوگوں نے فرائیڈین سلپ کا حوالہ بھی دیا جس کے مطابق بعض اوقات انسان غلطی سے وہ کہہ جاتا ہے جو اس کے ذہن میں کہیں ہوتا ہے۔