غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری ہے، تازہ حملوں میں مزید 125 فلسطینی شہید جبکہ 318 زخمی ہوگئے۔
خان یونس کے علاقے میں اسرائیلی فوج کی اندھا دھند بمباری کا سلسلہ جاری ہے، ریڈ کراس کے ہیڈ کوارٹر اور العمل اسپتال کو بھی نشانہ بنایا گیا جس میں ایک شخص کے شہید اور درجن سے زائد مریضوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
اسرائیلی فوج کی وحشیانہ بمباری میں اسپتال اور رہائشی عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں، سابق حماس رہنما صلاح العروری کے خاندان سے منسوب رہائشی عمارت پر بمباری میں ایک ہی خاندان کے بچوں اور خواتین سمیت 14 افراد شہید ہوگئے جبکہ متعدد زخمی ہیں۔
غزہ میں 7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 22 ہزار 438 سے ہوگئی جبکہ 57 ہزار 614 سے فلسطینی زخمی ہوچکے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق شہدا میں 9 ہزار سے زائد بچے اور 6 ہزار سے زائد خواتین شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں 8 ہزار سے زائد بچے اور 6 ہزار سے خواتین بھی شامل ہیں۔
ادھر مقبوضہ مغربی کنارے میں بھی فلسطینیوں پر صیہونی مظالم میں کوئی کمی نہ آسکی، مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں اور انتہا پسند یہودیوں کے ہاتھوں 83 بچوں سمیت شہید فلسطینیوں کی تعداد 324 سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ 3 ہزار 800 سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں۔
اسرائیلی ٹینکس نے وسطی غزہ میں المغازی کے داخلی راستوں کا محاصرہ کرلیا، فلسطینیوں کی نقل مکانی بھی جاری ہے۔
مقبوضہ مغربی کنارے میں دوسرے روز بھی بڑی تعداد میں فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا۔