وزیراعلیٰ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ مختلف منصوبوں میں میڈاِن پاکستان مصنوعات کا استعمال کررہے ہیں، پروجیکٹ کی لاگت 40 کروڑ روپے ہے تو بچت کرکے 30 کروڑ روپے لگائے گئے ہیں۔
پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) کی ایمرجنسی کی اپ گریڈیشن کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کا کہنا تھاکہ پی آئی سی کی ایمرجنسی کی اپ گریڈیشن سے نہ صرف لاہور بلکہ پورے پنجاب کو فائدہ ہوگا۔
محسن نقوی نے کہا کہ صرف 6 ہفتے میں پی آئی سی کی ایمرجنسی کو اپ گریڈ کیا گیا ہے، محکمہ صحت اور دیگر ٹیمز دن رات یہاں آتی رہیں اور مانیٹرنگ کرتی رہیں، وزراء، سیکرٹریز رات 3، 3 بجے تک آتے رہے۔
نگراں وزیراعلیٰ نے کہا کہ اپ گریڈیشن پروجیکٹ میں کوئی بھی امپورٹڈ چیز استعمال نہیں کی، بلکہ اس میں استعمال ہونے والا سارا سامان اور آلات میڈ ان پاکستان ہیں، فلور پر لگنے والی ٹائلز آدھی سے کم قیمت میں لگی ہے، دگیر مختلف منصوبوں میں بھی میڈاِن پاکستان مصنوعات کا ہی استعمال کررہے ہیں۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ اپ گریڈیشن پروجیکٹس میں بچت کی بہت زیادہ مثالیں ہیں، ہر پروجیکٹ میں مقرر کردہ لاگت سے کم لاگت آئی ہے، اگر پروجیکٹ کی لاگت 40 کروڑ روپے ہے تو بچت کرکے 30 کروڑ روپے لگائے گئے ہیں، اسپتالوں کی اپ گریڈیشن کے دوران بھی علاج بند نہیں ہوا، نہ ہی مریض علاج کے بغیر واپس گئے ہیں، اللہ نے چاہا تو31 جنوری تک 100سے زائد اسپتالوں کو اپ گریڈ کر دیں گے۔
نگراں وزیراعلیٰ نے کہا کہ پی آئی سی میں اسٹیٹ آف دی آرٹ لیب بنارہے ہیں، لیب میں مارکیٹ پرائس سے آدھی قیمت پر بہترین ٹیسٹنگ سروس فراہم کی جائے گی، دل کے بائی پاس مریضوں کی ویٹنگ لسٹ کو کم کرنے کے لئے اقدامات کررہے ہیں، چاہتے ہیں ایک دن بھی مریضوں کو انتظار نہ کرنا پڑے۔
محسن نقوی کا مزید کہنا تھا کہ پی آئی سی کا تھرڈ فلور جلد مکمل ہوجائے گا، فرینڈز آف پی آئی سی سرائے تعمیر کررہے ہیں، اس کی او پی ڈی اور عرفان بلاک کو اپ گریڈ کیا جارہا ہے، کل چلڈرن اسپتال ملتان کا افتتاح کریں گے، اسپتالوں کی پرانی تصویریں دیکھیں اور اپ گریڈیشن کے بعد دیکھیں تبدیلی نظر آئے گی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہولی فیملی اسپتال پر دن رات کام ہورہا ہے، ڈاکٹر کو کچھ مشکلات ہیں جلد مکمل ہوجائے گا، انشاء اللہ روزانہ کسی نہ کسی پراجیکٹ کا افتتاح کریں گے، آج سے پنجاب میں اسپتال مینجمنٹ سسٹم شروع کر دیا گیا ہے۔