لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے حماس رہنما کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو صالح العروری کے قتل کی سزا ضرور دی جائے گی۔
ایران کی پاسداران انقلاب کے سابق سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کی چوتھی برسی پر اپنے خطاب میں حسن نصر اللہ نے کہا کہ اگر اسرائیل لبنان کے خلاف جنگ چھیڑتا ہے تو ہماری محدود جنگ کا دائرہ ختم ہو جائے گا، ہماری لڑائی کی نہ کوئی حد ہوگی نہ ہی کوئی اصول ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ غزہ جنگ سے اسرائیل کی طاقت کا بھرم ٹوٹا ہے اور اسرائیل کے وجود کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے۔
حسن نصر اللہ نے ایران میں جنرل سلیمانی کی شہادت کی چوتھی برسی پر قبرستان میں ہونے والے دھماکوں کی بھی مذمت کی۔
سربراہ حزب اللہ نے اپنے خطاب میں مقتول حماس رہنما اور خطے بھر کے تمام شہداء کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ شہداء کی قربانیاں اور صبر ہی پورے خطے کے لیے نتائج لائے گا۔
حسن نصراللہ نے کہا کہ مزاحمتی گروپ آزاد ہیں اور قابضین کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں، ہم خطے میں مزاحمتی تحریکوں کی حمایت کرتے ہیں، ہم ہر قدم پر فلسطینی گروپوں کے ساتھ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جنرل سلیمانی فلسطینی گروپوں کی طاقت بڑھانے مدد کر رہے تھے۔
حسن نصر اللہ نے کہا کہ 7 اکتوبر نے فلسطینیوں کو زندہ کردیا، اسرائیل کو ایسے لوگوں کا سامنا ہے جو اپنی سرزمین بھولے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ غزہ نے امریکا اور اس کی پالیسیوں کی حقیقت کو بےنقاب کیا، غزہ میں قتل عام کون کررہا ہے امریکی انتظامیہ کو نظر نہیں آرہا، غزہ میں قتل عام امریکی پالیسی اور امریکی اسلحہ کررہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکا جنگ کو روکنے کے بجائے دوسرے ممالک کو بھی روک رہا ہے۔
حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل شرم کے مارے اپنی ہزاروں ہلاکتوں کا اعلان نہیں کررہا، اسرائیل نے حماس رہنما کو قتل کرکے فتح کی تصویر پیش کرنے کی کوشش کی، تین ماہ کی لڑائی میں اسرائیل کو کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔