کرمان شہر میں دو دھماکے ہوئے، جس میں 100 سے زائد افراد جاں بحق اور 171 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
ایران کے سرکاری ذرائع کے مطابق کرمان شہر میں ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی یاد میں منعقدہ ایک تقریب کے قریب ہونے والے دو دھماکوں میں 100 سے زائد افراد کی موت کی تصدیق ہوگئی ہے، جب کہ 171 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔
ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی نے جنوب مشرقی شہر کرمان میں تقریب کے دوران پہلا اور پھر دوسرا دھماکا ہونے کی اطلاع دی، اور بتایا کہ پہلا دھماکا شہید سلیمانی کے مزار سے 700 میٹر کے فاصلے پر اور دوسرا دھماکا مزار کے ایک کلومیٹر کے اندر ہوا، جس میں 103 افراد جاں بحق ہوگئے۔ دھماکوں کے بعد ملک بھر میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی۔
ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ دھماکے ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کے مقبرے کے نزدیک ہوئے، ایران میں آج قاسم سلیمانی کی چوتھی برسی منائی جارہی ہے، اور مقبرے کی جانب جانے والی سڑک پر رکھے گئے گیس سیلنڈرز میں دھماکے ہوگئے۔
ایرانی خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق گورنر کرمان کے نائب سیکیورٹی افسر نے تصدیق کی ہے کہ دونوں دھماکے دہشت گردوں نے کیے ہیں۔
ڈائریکٹر ایمرجنسی سروسز کرمان نے اعلان کیا کہ شہدا کی تعداد 103 اور زخمیوں کی تعداد 188 تک پہنچ گئی ہے۔
ارنا کے مطابق پہلا دھماکا گنبد جبلیہ کے قریب انڈرپاس میں ہوا جب کہ دوسرا دھماکا مسجد صاحب الزمان کے قریب ہوا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر نگراں وزیراعظم انوار الحق کا کہنا تھا کہ کرمان میں دہشت گرد حملوں میں بڑے پیمانے پر جانی نقصان پر بہت دکھ ہوا۔
نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اس گھناؤنے فعل کی مذمت کرتا ہے اور ایران کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔ مشکل کی اس گھڑی میں ہماری دعائیں ایرانی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں۔
نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان کرمان میں ہونے والے غیر انسانی دہشت گرد حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے، جن میں کئی بے گناہ افراد جاں بحق ہوئے۔
وزیرخارجہ نے ایرانی حکومت اور عوام سے تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا دل متاثرین کے اہل خانہ کے ساتھ ہے، دکھ کی اس گھڑی میں ایران کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں۔