کراچی سمیت سندھ بھر سے غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کو نکالنے کے لیے جاری کیے گئے چار ارب روپے تفصیلات ہی موجود نہیں۔
ذرائع کے مطابق ڈی سی کیماڑی، ڈی سی جیکب آباد اور وہاں سے بلوچستان روانگی کے لیے دی گئی رقم کہاں خرچ ہوئی اس کو کوئی اتا پتا ہی نہیں۔
نگراں حکومت نے غیرقانونی غیرملکیوں کو ڈی پورٹ کرنے کیلئے 4 ارب روپے مانگے، جس پر محکمہ خزانہ سندھ نے 4 ارب روپے جاری کر دیے تھے۔
تاہم، وزیر داخلہ کے سندھ سے غیرقانونی تارکین وطن کو نکالنے کے دعوے غلط ثابت ہوئے۔
کراچی میں ایک لاکھ 28 ہزار غیرقانونی افغانوں کی نشاندہی کی گئی۔
کراچی سے صرف ایک ہزار 115 اور حیدرآباد ڈویژن سے فقط 11 غیرقانونی افغانوں کو نکالا جا سکا۔
جبکہ خیبرپختونخوا، پنجاب اور بلوچستان سے 4 لاکھ 55 ہزار غیرقانونی تارکین وطن نکالے جاچکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سندھ کے چار ڈویژنز سےایک بھی غیرقانونی تارکین وطن نہیں نکالا جاسکا، سندھ میں غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف آپریشن عملی طور پر بند ہے۔