فیض آباد دھرنا کے سلسلے میں قائم کمیشن کی تحقیقات جاری ہیں، سابق وزیراعظم شہبازشریف بیان ریکارڈ کرانے کے لیے آج کمیشن کے سامنے پیش نہ ہوسکے۔
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم شہباز شریف آج فیض آباد دھرنا کمیشن کے سامنے پیش نہیں ہوئے، دھرنا کمیشن نے شہباز شریف کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے 3 جنوری کو طلب کر رکھا تھا۔
ذرائع کے مطابق شہباز شریف وکیل کے ذریعے اپنا بیان کمیشن کو بھجوائیں گے، فیض آباد دھرنا کے وقت شہبازشریف وزیراعلیٰ پنجاب تھے، تحقیقات کی رپورٹ تیار کرکے سپریم کورٹ میں جمع کرائی جائے گی۔
سپریم کورٹ کے حکم پر فیض آباد دھرنا کی تحقیقات کے لیے قائم سابق آئی جی اختر علی شاہ کی سربراہی میں کمیشن کی تحقیقات جاری ہے۔
شہبازشریف کو بطور وزیراعلی پنجاب کمیشن نے بلا رکھا تھا، وزارت قانون میں کمیشن اپنی کارروائی مکمل کر رہا ہے۔
سپریم کورٹ کے احکامات پر وزارت قانون کے نوٹیفکیشن پر کمیشن تشکیل پایا تھا، کمیشن نے ابھی تک متعدد افراد کے بیانات ریکارڈ کیے ہیں۔
فیض آباد دھرنا کیس: انکوائری کمیشن نے شاہد خاقان عباسی کو طلبکرلیا
دھرنا کیس: سب کو پتہ ہے کون کیا کچھ کررہا تھا، چیف جسٹس نے شیخ رشیدکو بات کرنے سے روک دیا
فیض آباد دھرنا کمیشن نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سابق وزیر داخلہ احسن اقبال، سابق سیکرٹری فواد حسن فواد سمیت بیورو کریسی اور پولیس افسروں کے بیان بھی ریکارڈ کیے ہیں۔