فواد چوہدری اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس میں فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔
فواد چوہدری اور عمران خان کے خلاف توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں ہوئی۔
واضح رہے کہ وزارتِ داخلہ نے عمران خان کو الیکشن کمیشن میں پیش کرنے سے معذرت کی تھی اور وزارت قانون سے رائے لے کر اڈیالہ جیل میں عمران خان اور فواد چوہدری کے ٹرائل کی درخواست کی تھی۔
بعدازاں 6 دسمبر 2023 کو عمران خان اور وزیر فواد چوہدری کے خلاف الیکشن کمیشن نے اڈیالہ جیل میں مذکورہ کیس کی سماعت کا فیصلہ کیا تھا۔
جس کے بعد الیکشن کمیشن کی چار رکنی ٹیم نثار درانی کی سربراہی میں اڈیالہ جیل پہنچی۔ کمیشن کے ممبران میں شاہ محمود جتوئی، بابر حسین بھروانہ اور جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ شامل تھے۔
آج نیوز نے جب سوال کیا کہ گزشتہ تین سماعتوں میں فرد جرم عائد نہیں ہوسکی، کیا آج ہوجائے گی؟
جس پر ممبرالیکشن کمیشن سندھ نثار درانی نے جواب دیا، ’اسی لیے جا رہے ہیں‘۔
جس کے بعد الیکش کمیشن نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور فواد چوہدری پر فرد جرم عائد کردی اور کیس کی مزید سماعت 16جنوری تک ملتوی کردی۔
سماعت کے بعد اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی عمیر نیازی کا کہنا تھا کہ آج الیکشن کمیشن کو بتایا کہ عجلت کا معاملہ نہیں ہے، انہوں نے چارج شیٹ پڑھنا شروع کردیا، لیکن چارج میں ایسی کوئی چیز نہیں جس پر توہین ثابت ہوسکے۔
عمیر نیازی کا کہنا تھا کہ بانی چئیرمین نے بتایا کہ کمیشن کے ایک ممبر کے خلاف سپریم کورٹ جاچکے ہیں، اس ممبر کو کمیشن سے الگ ہوجانا چاہئیے۔
عمیر نیازی نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے دو صوبوں میں خود حکومتیں گرائی تاکہ بروقت الیکشن ہو،الیکشن کمیشن انتخابات کرانے میں ناکام رہا، اب پی ٹی آئی کو لندن معاہدے کے تحت الیکشن سے باہر رکھا جارہا ہے۔