لبنان کے دارالحکومت بیروت میں اسرائیل کے میزائل حملے میں حماس کے نائب سربراہ صالح العروری سمیت 7 حماس اراکین شہید ہوگئے۔ العروری کا اسرائیل کے خلاف طوفان اقصی آپریشن میں اہم کردار تھا۔
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے العروری اور دیگر کمانڈروں کے شہید ہونے کی تصدیق کی ہے۔
اسرائیل نے بیروت کے جنوبی مضافات میں ایک کثیر المنزلہ عمارت میں حماس کے دفتر کو نشانہ بنایا۔
حملے میں حماس کے سیاسی بیورو کے نائب سربراہ 57 سالہ صالح العروری سمیت 7 افراد شہید ہوگئے۔۔صالح العروری حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈز کے بانیوں میں سے ایک تھے۔ وہ 1966 میں مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں پیدا ہوئے۔
وہ 15 سال اسرائیلی جیل میں گزارنے کے بعد طویل عرصے سے لبنان میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہے تھے۔
امریکی حکومت نے 2015 میں صالح العروری کو ”عالمی دہشت گرد“ قرار دیا تھا اور انکے بارے میں معلومات دینے پر 50 لاکھ ڈالر کا انعام رکھا تھا۔
اسماعیل ہنیہ نے حملے کو لبنان کی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا ہے تاہم کہا ہے کہ شہادتوں سے حماس مزید مضبوط ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ العروری نے اپنے پیچھے مضبوط لوگ چھوڑء ہے جو اپنے وطن کا دفاع کرینگے ۔