خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی مدد سے حکومت نے کے الیکٹرک کے ساتھ تنازعات حل کر لئے ہیں، قومی اقتصادی کمیٹی نے کے الیکٹرک کے ساتھ زیرِ التوا چار معاہدوں پر دستخط کی منظوری دے دی۔
ان معاہدوں کو تین سال پہلے حتمی شکل دے دی گئی تھی، لیکن ان پر دستخط نہیں ہو سکے تھے۔
یہ معاہدے کراچی اور بلوچستان کے بعض علاقوں میں بہتر خدمات دینے میں مدد گار ہوں گے۔
مہنگا ترین سال: 2023 میں بنیادی ضرورت کی کونسی اشیا کتنی مہنگی ہوئیں
معاہدوں سے سعودی سٹیک ہولڈرز کے اٹھارہ سال پرانے خدشات بھی دور ہو جائیں گے۔
پاکستان کے معاملے پر آئی ایم ایف اجلاس 11 جنوری کو طلب
کے الیکٹرک نے 3000 میگاواٹ سے زائد بجلی بنانے کا منصوبہ بھی حکومت کو پیش کیا ہے۔
اس کے علاوہ بجلی کی قیمت کی ادائیگی میں اصل رقم کی ادائیگی کے معاملات پر بھی سمجھوتہ طے پا گیا۔